کراچی کے علاقے ملیر الفلاح سوسائٹی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کے متعلق نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ سے نکاح کرنے والے لڑکے کا تعلق لاہور سے ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملیر سے 10 روز قبل لاپتہ 14 سالہ کمسن لڑکی دعا زہرہ آج لاہور سے مل گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ لاہور اور کراچی پولیس دعا زہرہ کے معاملے پر آپس میں رابطے میں ہیں۔
کراچی سے لاپتہ دعا زہرہ لاہور سے مل گئی، لڑکی اپنی مرضی سے لاہور گئی ، نکاح بھی کرلیا
قبل ازیں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ دعا زہرہ اغواء نہیں ہوئیں بلکہ وہ اپنی مرضی سے گئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر دعا زہرہ کی مبینہ والدہ کی ویڈیو بھی زیرِ گردش ہے جس میں دعا کی والدہ کا کہنا ہے کہ میں کئی روز سے سو نہیں سکی۔
ویڈیو میں دعا زہرہ کی والدہ کا کہنا ہے کہ مجھ سے بیٹی کے بغیر کھانا نہیں کھایا جاتا۔ دوسری بچیاں پریشان ہیں اور اپنی بہن کی یاد میں روتی رہتی ہیں۔ میں اس سے بہت پیار کرتی ہوں۔ اس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی۔
دعا زہرہ کی والدہ نے کہا کہ اگر دعا یہ ویڈیو دیکھ رہی ہے تو گھر آجائے اور اگر اسے کوئی لے کر گیا ہے تو خدا کے واسطے ماں کی بددعا نہ لے۔ دعا زہرہ کو گھر جانے دو۔ والدین سے ملاقات کرنے دو۔
دعا زہرہ سے کس نے نکاح کیا؟
پولیس کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ سے لاہور کے رہائشی ظہیر احمد نامی نوجوان نے نکاح کیا ہے۔ دعا زہرہ کو ممکنہ طور پر جلد کراچی منتقل کیا جائے گا۔ نکاح نامے کی کاپی کراچی پولیس کو مل گئی۔
دعا زہرہ کو پولیس کی خصوصی ٹیم نے ٹریس کیا۔ واضح رہے کہ دعا زہرہ کراچی کے علاقے ملیر سے آج سے 10 روز قبل لاپتہ ہوئی تھی۔ سندھ پولیس دعا زہرہ کی برآمدگی کی کوشش میں ایک بار ناکامی کا سامنا کرچکی ہے۔