رانا شمیم بیانِ حلفی کیس میں فردِ جرم، چارلس گوتھری کون ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رانا شمیم بیانِ حلفی کیس میں فردِ جرم، چارلس گوتھری کون ہے؟
رانا شمیم بیانِ حلفی کیس میں فردِ جرم، چارلس گوتھری کون ہے؟

اسلام آباد: لندن میں مقیم ماہرِ قانون چارلس ڈی گوتھری جس نے رانا شمیم کا حلف نامہ نوٹری پبلک کیا، انہوں نے تصدیق کی ہے کہ لندن میں ن لیگ کے تاحیات قائد کے دفتر میں ہی حلف نامہ نوٹرائز کیا گیا تھا۔

آج سے 3 سال قبل کے ایک کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے وزیر اعظم میاں نواز شریف اور صاحبزادی مریم نواز کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک موجودہ جج سے جبری فیصلہ لینے کی کوشش کی۔

چارلس گوتھری کون؟

لندن کی نوٹری پبلک ویب سائٹ کے مطابق چارلس گوتھری ایل ایل بی، ٹی ای پی نے 2008 میں لندن میں نوٹری پبلک کے طور پر سند حاصل کی اور اس سے قبل 2003 میں انہوں نے وکالت کا امتحان پاس کیا تھا۔

تکنیکی اعتبار سے چارلس گوتھری نوٹری پبلک کے تمام تر شعبہ جات کیلئے تجربہ کار سمجھے جاتے ہیں اور نجی افراد اور کاروبار دونوں کو ہر طرح کی نوٹری خدمات پیش کرتے ہیں۔ لندن میں کسی بھی جگہ وہ اپنے کلائنٹ سے ملاقات کیلئے پہنچ جاتے ہیں۔

مختصر الفاظ  میں کہا جائے تو چارلس گوتھری قانونی پریکٹس کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں جس میں رہائشی اور تجارتی نقل و حمل اور پاور آف اٹارنی سے متعلق کام شامل ہیں۔

رانا شمیم کا حلف نامہ

جنگ اخبار میں شائع کی گئی ایک رپورٹ میں بیان کردہ بیانِ حلفی میں سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے دعویٰ کیا کہ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے دورۂ گلگت بلتستان کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کو فون کیا اور دباؤ ڈالا۔

رپورٹ کے مطابق حلف نامے کو لندن کے ماربل آرچ میں واقع دفتر میں نوٹرائز کیا گیا اور مزید کہا گیا کہ یہ دفتر فلیگ شپ ڈویلپمنٹ لمیٹڈ کا ہے جس میں نواز شریف کے صاحبزادے حسن نوازڈائریکٹر ہیں اور جہاں ن لیگی رہنماؤں کی اکثر ملاقاتیں ہوتی ہیں۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے تمام تر الزامات کی تردید کرکے انہیں بالکل غلط قرار دیا۔ 7 دسمبر کو عدالتی سماعت میں جسٹس رانا شمیم نے حلف نامے کے مندرجات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میں نے حلف نامہ مشتہر نہیں کیا تھا، نہ ہی شیئر کیا۔

لیک کی گئی آڈیو

چارلس گتھری نے تصدیق کی کہ یہ دستاویز لندن میں نواز شریف کے دفتر میں ہی نوٹرائز ہوئی۔ اس پیش رفت کا انکشاف صحافی عرفان ہاشمی کی جانب سے جاری کی گئی ایک آڈیو میں ہوا جس میں چارلس گتھری کی حلف نامے پر گفتگو سنی جاسکتی ہے۔

آڈیو شواہد کا فارنزک تجریہ کیا گیا۔ جوزف ناغدی نے آڈیو کو حقیقی، ملاوٹ سے پاک، صحت بخش اور غیر ترمیم شدہ قرار دیا۔ مجموعی طور پر 5 آڈیو کلپس میں چارلس گتھری نے تصدیق کی کہ رانا شمیم واقعی ماربل آرچ میں موجود تھے۔

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جج صاحب نواز شریف کے دفتر میں تھے۔ آڈیو میں پوچھا گیا کہ یہ کون سا دفتر ہے؟ تو گوتھری نے کہا کہ ماربل آرچ؟ پوچھا گیا کہ کیا آپ نواز شریف کے دفتر میں تھے؟ کیا آپ کو وہاں آرام ملا۔ انہوں نے کہا کہ بہت اور ہاں۔

فردِ جرم عائد

ملکی تاریخ میں عدلیہ کے سابق اور موجودہ ججز کا ٹکراؤ بے حد اہمیت کا حامل ہے۔ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہینِ عدالت کیس میں سابق چیف جج رانا شمیم پر فردِ جرم عائد کردی۔

عدالت نے مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان انصار عباسی اور جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان سمیت دیگر میڈیا اہلکاروں کے خلاف فردِ جرم عائد نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ سنایا۔ 

Related Posts