امریکی ریاست میری لینڈ کی عدالت نے پاکستانی نژاد عدنان سید کو اپنی کلاس فیلو لڑکی کے قتل کے الزام سے تئیس سال بعد بری کردیا۔
عدنان سید کو 1999 میں 18 سال کی عمر میں اپنی کلاس فیلو ہی من لی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عدنان سید کو مقتولہ کے ساتھ آخری رابطہ ہونے کی بنیاد پر گرفتار کیا تھا۔
ہی من لی
ہی من لی 15 اکتوبر 1980 کو کوریا میں پیدا ہوئیں، وہ امریکن ہائی اسکول کی طالبہ تھیں جنہیں آخری بار 13 جنوری 1999 کوبالٹی مور کاؤنٹی، میری لینڈ میں زندہ دیکھا گیا تھا۔ انھیں گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا اور اُن کی لاش انتقال کے چار ہفتے کے بعد لیکین پارک سے ملی تھی۔
ہی من لی کے پاکستانی نژاد بوائے فرینڈ عدنان سید کو مقتولہ سے آخری بار رابطے میں رہنے کی وجہ سے ابتدائی طور پر فرسٹ ڈگری کا مجرم قرار دیا گیاتھا اور انھیں 30 سال عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
سال 2014 میں پوڈکاسٹ سیریل نے اس قتل کا احاطہ کیا اور اس کیس کی طرف لوگوں کی توجہ دلائی،2016 میں جج مارٹن پی ویلچ نےعدنان سید کی سزا کو ختم کر دیا اور نئے مقدمے کی سماعت کا حکم دیا۔ اس فیصلے کو میری لینڈ کورٹ آف اسپیشل اپیلز نے 2018 میں برقرار رکھا تھا، لیکن میری لینڈ کورٹ آف اپیلز نے 2019 میں اسے کالعدم کر دیا تھا۔کیس کی تحقیقات کی گئی اور بہت سے تئے حقائق سامنے آئے جن کو دیکھتے ہوئے ایک جج نے 2022 میں عدنان سید کی سزا کو دوبارہ ختم کردیا۔
سیریل کیا ہے اور کب سامنے آیا؟
سید کے جیل جانے کے بعد بالٹی مور میں مقیم وکیل اور سیدوں کی خاندانی دوست رابعہ چوہدری نے سارہ کوینیگ نامی ایک صحافی کو ای میل کیا اور اس سے لی کے قتل کی دوبارہ تحقیقات کرنے کو کہا۔
اس ای میل نے پوڈ کاسٹ سیریل کے پہلے سیزن کو شروع کرنے میں مدد کی۔ شو کا پریمیئر 2014 میں ہوا اور ہر ایپی سوڈ نے ایک ٹائم لائن کو یکجا کرنے کی کوشش کی جس رات لی کو مارا گیا تھا۔
شو اتنا مقبول کیوں تھا؟
سیریل نے پوڈ کاسٹ کی مقبولیت کو بڑھانے میں مدد کی۔ محترمہ کوینیگ کے دستخطی اعترافی انداز کے ساتھ ساتھ حقیقی جرم کے موضوع نے سامعین کی شو میں توجہ کو بڑھانے میں مدد کی۔
سیریل کے پہلے سیزن کو 300 ملین سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے اور اس شو کو دنیا کے مقبول ترین پوڈ کاسٹوں میں سے ایک کے طور پر بڑے پیمانے پر حوالہ دیا جاتا ہے۔
اس کے بعد کیا ہوگا؟
سید کی سزا کے خاتمے کے بعد، استغاثہ کے پاس یہ فیصلہ کرنے کے لیے اگلے 30 دن ہیں کہ آیا وہ نیا مقدمہ چلائیں گے یا ان کے خلاف الزامات کو ختم کریں گے۔
اگر لی کے قتل کی تحقیقات دوبارہ شروع کی جاتی ہیں تو نئے شواہد سید کو بری کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے دو ممکنہ “متبادل” مشتبہ افراد کی نشاندہی کی ہے، جن کو ابھی تک نہ تو نامزد کیاگیا ہے اور نہ ہی اس مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔