ایران کیخلاف جوابی کارروائی میں پاکستان نے کون کونسے ہتھیار استعمال کیے؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاک فوج نے پنجگور بلوچستان (پاکستان) میں ایران کے میزائل حملے کے جواب میں جمعرات کی صبح ایران کے علاقے سراوان (سیستان بلوچستان) میں زبردست جوابی کارروائی، آئیے دیکھتے ہیں اس کارروائی میں کون کونسے ہتھیار استعمال کیے گئے؟

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایرانی میزائل حملے کے جواب میں کیے گئے پاک فوج کے حملے کی تفصیلات جاری کردی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ جوابی حملے کے لیے ڈرون طیاروں سمیت 5 قسم کے ہتھیار استعمال کیے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ 18 جنوری 2024 کے ابتدائی اوقات میں، پاکستان نے ایران کے اندر ان ٹھکانوں کے خلاف مؤثر حملے کیے جو پاکستان میں حالیہ حملوں کے ذمہ دار دہشت گردوں کے زیر استعمال تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ ٹھیک ٹھیک نشانے پر مبنی حملوں میں مسلح ڈرونز، loitering munition راکٹوں، بارودی سرنگوں اور اسٹینڈ آف ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ ضمنی نقصان یا کولیٹرل کم سے کم رکھنے کیلئے زیادہ سے زیادہ احتیاط برتی گئی۔

واضح رہے کہ loitering munition کی اصطلاح ان ہتھیاروں کے لیے استعمال ہوتی ہے جو خود ہدف تک پہنچتے ہیں اور اس سے ٹکرا کر تباہ ہو جاتے ہیں۔ خودکش ڈرونز بھی اسی طرح کا ہتھیار ہیں۔

اسی طرح اسٹینڈ آف ہتھیار وہ ہوتے ہیں جو حملہ کرنے والے فوجیوں کو اتنا محفوظ فاصلہ رکھ کر حملہ کرنے کی سہولت دیتے ہیں کہ حملہ آور فوجی جوابی فائرنگ سے بچ سکیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان لبریشن آرمی اور بلوچستان لبریشن فرنٹ نامی دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال ٹھکانوں کو انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔

ادھر پاکستان کے قومی سلامتی سے متعلق اداروں کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستانی فوج پوری طرح تیار اور ‘ہائی الرٹ’ پر ہے۔ ایران نے ایسی کوئی مزید کوشش کی تو پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔

Related Posts