8 فروری 2024 کو ممکنہ طور پر ہونے والے سب سے بڑے سیاسی دنگل کی تیاری کیلئے بڑے بڑے سیاسی گھرانوں نے اپنے بچوں کو بھی میدان میں اتار دیا ہے۔
آئیے دیکھتے ہیں اس بار کس حلقے اور کس سطح پر کس سیاستدان کے بچے میدان انتخاب میں اترے ہوئے ہیں۔
جنوبی پنجاب میں یوسف رضا گیلانی، جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی فیملیز کے بڑوں کے ساتھ ساتھ ان کے بیٹے اور بیٹیاں بھی الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہیں۔
یوسف رضا گیلانی کے تین بیٹے، جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے بیٹا اور بیٹی بھی قسمت آزمائیں گے، تاہم ایک تازہ پیشرفت میں شاہ محمود قریشی اور ان کے بچوں کے کاغذات مسترد ہوگئے ہیں، جس کے بعد وہ ممکنہ طور پر الیکشن کی دوڑ سے باہر ہوچکے ہیں۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxNzQ3ODQsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE3NDc4NCAtINiz2b7YsduM2YUg2qnZiNix2bkg2qnbkiDZgduM2LXZhNuSINqp25Ig2KjYudivINiz24zYp9iz2KrYr9in2YbZiNq6INqp24zYrtmE2KfZgSDaqdix2b7YtNmGINqp24zYs9iyINiv2YjYqNin2LHbgSDaqdq+2YQg2KzYp9im24zauiDar9uSIiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjE3NDc4NiwiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyMy8wOS9TaGFoYmF6LVNoYXJpZi0zMDB4MjUwLmpwZyIsInRpdGxlIjoi2LPZvtix24zZhSDaqdmI2LHZuSDaqduSINmB24zYtdmE25Ig2qnbkiDYqNi52K8g2LPbjNin2LPYqtiv2KfZhtmI2rog2qnbjNiu2YTYp9mBINqp2LHZvti02YYg2qnbjNiz2LIg2K/ZiNio2KfYsduBINqp2r7ZhCDYrNin2KbbjNq6INqv25IiLCJzdW1tYXJ5Ijoi2KfYs9mE2KfZhSDYotio2KfYrzog2YLZiNmF24wg2KfYrdiq2LPYp9ioINio24zZiNix2YggKNmG24zYqCkg2YLYp9mG2YjZhiDZhduM2rog2KrYsdin2YXbjNmFINqp24zYsyDZhduM2rog2LPZvtix24zZhSDaqdmI2LHZuSDYotmBINm+2Kfaqdiz2KrYp9mGINqp25Ig2YHbjNi12YTbkiDaqduSINio2LnYr9iMINiq2YLYsduM2KjYp9mLIDIwMDAg2qnYsdm+2LTZhiDaqduM2LPYsiDYrNmGINmF24zauiDZhdi52LHZiNmBINiz24zYp9iz2KrYr9in2YYg2LTYp9mF2YQg24HbjNq62Iwg2KjYrdin2YQg24HZiNmG25Ig2qnbjCDYqtmI2YLYuSDbgduS25Qg2obbjNmBINis2LPZudizINi52YXYsSDYqNmG2K/bjNin2YQg2qnbjCDYs9ix2KjYsdin24HbjCDZhduM2rog2LnYr9in2YTYqiDYudi42YXbjNmwINqp25Ig2KrbjNmGINix2qnZhtuMINio24zZhtqGINmG25Ig2LPYp9io2YIg2YXYrtmE2YjYtyDYrdqp2YjZhdiqINqp24wg2KzYp9mG2Kgg2LPbkiDZgtmI2YXbjCDYp9it2KrYs9in2Kgg2KLYsdqI24zZhtmG2LMgKNin24zZhiDYp9uSINin2YgpIDE5OTkg2YXbjNq6INqp24wg2q/YptuMINqp2obaviDYqtix2KfZhduM2YUg2qnZiCDaqdin2YTYudiv2YUg2YLYsdin2LEg2K/bkiDYr9uM2KfblCDYudiv2KfZhNiqINi52LjZhduM2bAg2qnbkiDZgduM2LXZhNuSINqp25Ig2KjYudivINmF2KrYudiv2K8g2YXZgtiv2YXYp9iqINio2K3Yp9mEINuB2YjZhtuSINqp24wg2KrZiNmC2Lkg24HbkiDYrNmGINmF24zauiDYs9in2KjZgiDYtdiv2LEg2KLYtdmBINi52YTbjCDYstix2K/Yp9ix24zYjCDahtq+INiz2KfYqNmCINmI2LLYsdin2KbbkiDYp9i52LjZhSDZhtmI2KfYsiDYtNix24zZgdiMINi02YjaqdiqINi52LLbjNiy2Iwg24zZiNiz2YEuLi4iLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InVzZV9kZWZhdWx0X2Zyb21fc2V0dGluZ3MifQ==”]
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے خود کاغذات جمع کروانے کے ساتھ ساتھ اپنے بیٹوں عبدالقادر گیلانی، موسیٰ گیلانی اور علی حیدر گیلانی کو میدان میں اتارا ہے۔
سربراہ استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین، ان کے بیٹے علی ترین اور بیٹی مہر ترین بھی عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب مصطفیٰ کھر نے بھی اپنے بیٹے محمد یار کھر کو میدان میں اتار دیا ہے۔ لودھراں سے جہانگیر ترین کو شکست دینے والے صدیق بلوچ اور ان کے دو بیٹے زبیر بلوچ اور عمیر بلوچ نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔
جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین کو ہرانے والے محمد اقبال شاہ کے دو بیٹے عامر اقبال شاہ اور مدثر جہانزیب شاہ نے بھی کاغذات جمع کروائے ہیں۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن جہاں خود اس بار کے پی کے اور بلوچستان سے بہ یک وقت الیکشن لڑ رہے ہیں، وہاں ان کے دو بیٹے اور تین بھائی بھی الیکشن کے میدان میں ہیں، جبکہ شنید ہے کہ انہوں نے اپنی دو سالیوں کو بھی مخصوص نشستوں پر کھڑا کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے سربراہ پرویز خٹک جہاں تین حلقوں سے میدان میں ہیں، وہاں ان کے دو بیٹے اور ایک داماد بھی الیکشن لڑ رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پرویز خٹک کے ناراض بھی لیاقت خٹک جے یو آئی کی طرف سے الیکشن لڑ رہے ہیں، ان کے ساتھ ان کے بیٹے بھی امیدوار ہیں۔
جے یو آئی کے رہنما اکرم درانی بھی اپنے دو بیٹوں اور ایک چچا زاد بھائی کے ساتھ قومی اور صوبائی کی مختلف نشستوں پر الیکشن کے میدان میں اترے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور نے بھی اپنا پورا خاندان والد، بھائی، بیوی کو میدان میں جھونک دیا تھا، تاہم کاغذات مسترد ہونے کے بعد وہ پریوار سمیت میدان بدر ہوگئے ہیں۔
اس کے علاوہ کے پی کے سے ارباب خاندان اور شیرپاؤ خاندان بھی اپنے اپنے خانوادوں کے ایک سے زائد افراد کے ساتھ انتخابی معرکے میں اتر گئے ہیں۔