سندھ میں راشن تقسیم ہی کب ہوا؟جو بند کرنے کا اعلان کیا جارہاہے، حلیم عادل شیخ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ میں راشن تقسیم ہی کب ہوا؟جو بند کرنے کا اعلان کیا جارہاہے، حلیم عادل شیخ
سندھ میں راشن تقسیم ہی کب ہوا؟جو بند کرنے کا اعلان کیا جارہاہے، حلیم عادل شیخ

کراچی:پی ٹی آئی مرکزی رہنما و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ سندھ حکومت کی موجودہ کارکردگی پر میڈیا کے لئیے جاری کردہ اپنے وڈیو پیغام میں کہا ہے کہ سندھ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ راشن تقسیم کرنا بند کر دیا گیا ہے، سندھ حکومت پہلے بتائے راشن کی تقسیم شروع کب کی تھی؟کہاں راشن دیا گیا کس کو دیا گیا لگتا ہے راشن خلائی مخلوق کو دیا گیا تھا۔

سعید غنی فرما رہے تھے ساڑے نو لاکھ خاندانوں کو ہم نے راشن دیا ہے دوبارہ کہا کہ زکوٰاۃ مستحقین سمیت پندرھ لاکھ لوگوں کو راشن دیا ہے، وزیر اعلیٰ خود کہہ رہے تھے ان پیسوں میں ساڑے تین لاکھ خاندانوں کو راشن دیا ہے، تین دن بعد آج پندرھ لاکھ لوگوں تک راشن کس طرح دیا گیا ہے، ساڑے تین لاکھ لوگوں کو راشن دینے کا جو کہا جارہا وہ بھی اپنے لوگوں کو دیا گیا۔

راشن کے حصول کے لئے پوری سندھ کی عوام سراپا احتجاج ہے، کہیں نہیں راشن ملا، سندھ کی عوام خودکشیاں کر رہی ہے راشن نہیں دیا جارہا ہے، ایک صابن کی تقسیم پر پیپلزپارٹی کے لوگوں نے دس دس تصویریں بنوائیں، راشن کی تقسیم پر کیا ایک بھی تصویر نہیں بنائی گئی، سماجی تنظیموں کے راشن کے تقسیم سے سندھ حکومت کا کچھ نہیں جاتا۔

20 لاکھ خاندانوں کو راشن دینے کا اعلان کیا تھا کسی بھی غریب کو راشن نہیں ملا ہے، سندھ میں گزشتہ بارہ سالوں میں پندرہ ہزار ارب کا بجٹ آیا کہاں خرچ ہوا؟، یہ کیسا راشن تھا جو دینے سے پہلے بند کر دیا گیا احساس کیش ایمرجنسی پروگرام پر تصاویرں لگائی گئی لیں راشن پر ایک تصویر نہیں لگائی، آرڈیننس پیش کیا گیا کہ مکان مالک مکانوں کو کرائے نہ دئیے جائیں۔

فیکٹریوں سے ملازمین کو نہ نکالو، گیس کا بل نہ دو، یہ کیسا آرڈیننس ہے، سندھ حکومت مالک مکان اور کرائی داروں، فیکٹری مالکان اور مزدوروں کو لڑوانا چاہ رہی ہے، گیس وفاقی حکومت کا محکمہ کس طرح سندھ حکومت اعلان کر رہی ہے، سندھ حکومت نے صرف پانی کا بل معاف کیا جو آتا نہیں ہے۔

گھوٹکی کے قرنطینہ سینٹر سے دس لوگ فرار ہوگئے، جب پولیس کے اعلیٰ افسران سے پوچھا تو پتا چلا کہ یہ جھوٹ ہے، جب دس لوگ چلے گئے تو صحتیاب لوگوں کو پکڑ کر ان کے ساتھ ڈال دیا گیا، جناح اسپتال، سول اسپتال میں سہولیات ہی نہیں ہے، بلیاں گھوم رہی ہے۔

حیدرآباد سول اسپتال میں دل کے مریضوں کو کرونا میں ڈالا جاتا ہے جس سے ایک مرجاتا ہے، صحت کی وزیر بھی بلاول کی پھپھو ہیں لیکن کوئی کام نہیں کر رہی ہیں، سندھ کے حکمرانوں نے عوام کو رلیف دینے کے لئے کچھ نہیں کیا ہے سندھ حکومت خالی باتیں کر رہی ہے کوئی عوام میں نہیں جاتا ہے۔

پیپلزپارٹی کو کچھ سیکھنا ہے تو ہمارے کپتان سے سیکھیں کس طرح عوام کو گھر بیٹھے ریلیف پہنچا رہے ہیں، سلام ہے ہمارے گورنر کو جنہوں نے سندھ کے کئی شہروں میں جاکر عوام کے مسائل سنیں،جس کے باعث آج وہ بھی اس وباء کا شکار ہوگئے ہیں، اللہ تعالیٰ انہیں صحت یاب فرمائے۔

Related Posts