بالی ووڈ کنگ شاہ رخ کے فلمی سفر کی ابتدا آج کی طرح شاہانہ ہرگز نہ تھی۔ وہ سخت جدوجہد سے آگے بڑھے ہیں۔ اسی جدوجہد کے دور کا ایک واقعہ ایسا بھی ہے، جو آج بھی لوگوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے۔
شاہ رخ کی اہلیہ گوری خان بھی کافی مقبول ہیں وہ انٹیریئر ڈیزائنر ہونے کے علاوہ فلم پروڈیوسر بھی ہیں۔ شاہ رخ نے گوری سے سنہ 1991 میں شادی کی تھی اور اپنی پسند کو حاصل کرلینا بلاشبہ ایک انمول خوشی کا باعث ہوتا ہے لیکن ایک عجیب بات یہ تھی کہ شاہ رخ اپنی شادی کی پہلی رات شدت غم سے رو پڑے تھے۔
شاہ رخ خان نے جب گوری سے شادی کی تھی تو وہ بالی ووڈ میں ان کا ابتدائی دور تھا اور وہ اس وقت جدوجہد کر رہے تھے۔
اس وقت وہ فلم ’دل آشنا ہے‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے جس کی پروڈیوسر اور ڈائریکٹر باکمال اداکارہ ہیما مالنی تھیں۔
شاہ رخ اور گوری کی شادی ممبئی سے باہر ہوئی تھی۔ گو وہ ان دنوں ممبئی میں ایک فلیٹ میں رہتے تھے لیکن شاہ رخ کے دوست نے ان کے لیے ممبئی سے باہر ہوٹل میں ایک کمرہ بک کرادیا تھا۔
جب گوری اور شاہ رخ شادی کے بعد واپس آئے تو شاہ رخ نے سوچا کہ وہ ہیما مالنی کو شادی کا بتا دیں۔ انہوں نے یہ خبر ہیما کو دی لیکن ہیما مالنی نے انہیں فوراً سیٹ پر آنے کو کہا تھا۔
شاہ رخ اپنی اہلیہ گوری کے ساتھ سیٹ پر پہنچے تاہم ہیما سیٹ پر موجود نہیں تھیں۔ کافی دیر ہیما کا انتظار کیا لیکن وہ نہیں آئیں۔ پھر شاہ رخ خان نے اپنی بیوی کو میک اپ روم میں بٹھا دیا۔ اس وقت رات کے 11 بج رہے تھے۔ اس کے بعد شاہ رخ خان رات کے 2 بجے واپس آئے۔
شاہ رخ خان نے دیکھا کہ ان کی بیوی بھاری جیولری اور میک اپ پہنے لوہے کی کرسی پر بیٹھی سوچکی تھیں یہ دیکھ کر وہ بے بسی کے مارے پھوٹ پھوٹ کر روپڑے تھے۔
ایک انٹرویو کے دوران شاہ رخ نے اپنی شادی کی رات کی قصہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے اس دن اپنے فیصلے پر رونا آیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ گوری کی شادی کی رات تھی جو مچھروں سے بھرے کمرے میں انتظار میں گزرگئی تھی۔
شاہ رخ نے گوری کو اٹھایا اور ان سے کچھ نہیں کہا اور نہ گوری نے اپنے دولہا سے کوئی سوال کیا۔ شاہ رخ نے بتایا کہ اس کے بعد وہ دونوں خاموشی سے ٹیکسی کے ذریعے ہوٹل واپس آگئے۔
بھارت کے معروف اداکار اب انڈسٹری کی امیر کبیر شخصیت نے بتایا کہ ان کے لیے وہ جدوجہد کے دن تھے لیکن اس رات نے ان کی زندگی میں بڑا کردار ادا کیا۔