سندھ: گندم مارکیٹ میں آگئی، خریداری مراکز قائم نہ ہوسکے، ذخیرہ اندوزی کا خدشہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

wheat

سکھر: زیریں سندھ کے علاقوں پنگریو،جھڈو ،شادی لارج،نندو،کھوسکی ،ٹنڈوباگومیں گندم کی فصل کی کٹائی شروع ہوگئی ہے اورنئی گندم مارکیٹ میں آگئی ہے تاہم محکمہ خوراک خریداری پالیسی بنانے میں تاحال ناکام ہے جس کی وجہ سے نئی گندم بھی مافیا کے ہاتھوں ذخیرہ ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔

کاشت کارتنظیموں کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کی نااہلی کے باعث گزشتہ سال بھی گندم کی سرکاری خریداری نہیں ہوسکی تھی اور امسال بھی گندم کی زیادہ مقدار پرائیویٹ مارکیٹ میں فروخت ہونے کا اندیشہ ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں 32کروڑسے زائد کی 88 ہزار گندم کی بوریاں غائب ،حکام علم

سندھ چیمبر آف ایگریکلچر کاکہناہے کہ ملک کی معیشت کو مزید مضبوط کرنے کیلئے ہمیں زراعت کو مستحکم اور مضبوط بنانا ہوگاکیونکہ ملک کی پہلی سیکیورٹی زراعت ہے ، ملک خوشحال ہوگا تو عوام خوشحال ہونگے۔

اس وقت ملک میں آٹے اور چینی کا کوئی بحران نہیں اور اگر کہیں ہے تو وہ مصنوعی ہے ، حکومت وقت کو پاکستان کی زرعی پیداوار بڑھانے سمیت اس سے منسلک لوگوں کو ریلیف فراہمی کیلئے سنجیدگی سے سوچنا ہوگا ۔

Related Posts