وفاقی کابینہ نے منگل کو حج پالیسی 2025 کی منظوری دے دی، اس پالیسی کے تحت آئندہ سال کے حج پیکیج کی لاگت 10 ارب روپے کے درمیان ہوگی۔
عازمین کو امسال حج پیکیج 10 لاکھ 65 سے 75 ہزار تک ملے گا،پیکیج کی قیمت میں 10000 کا فرق پاکستان کے مختلف شہروں سے مختلف ہوائی کرایوں کی وجہ سے ہے۔ کراچی سے سفر کرنے والوں کو 10 لاکھ 65 ہزار روپے ادا کرنا ہوں گے جبکہ اسلام آباد سے پرواز کرنے والے 10 لاکھ 75 ہزار روپے ادا کریں گے۔
پیکیج میں رہائش، روزانہ تین وقت کا کھانا،ہوائی اڈے اور ہوٹل کے درمیان ٹرانسپورٹ بھی شامل ہے۔ مکہ مکرمہ میں ہوٹل سے حرم شریف تک ٹرانسپورٹ فراہم کی جائیگی ہوٹل سے مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺتک ٹرانسپورٹ بھی فراہم کی جائے گی اگر ہوٹل مسجد سے دور ہے۔
دیگر نقل و حمل کی خدمات میں ہوٹلوں اور منیٰ، عرفات اور مزدلفہ کے مقدس مقامات کے درمیان منتقلی شامل ہے۔ اس پیکیج میں عرفات اور منیٰ دونوں جگہوں پر گدوں اور تکیوں کے ساتھ ایئر کنڈیشنڈ خیموں میں رہائش کے ساتھ ساتھ ان علاقوں میں قیام کے دوران کھانے اور طبی سہولیات بھی شامل ہیں تاہم قربانی کے جانور کی قیمت پیکیج میں شامل نہیں ہے۔
سرکاری اسکیم کے تحت حج کا سفر 40 سے 45 دن پر محیط ہوتا ہے جس میں تقریباً 10 دن مدینہ اور باقی مکہ مکرمہ میں ہوتے ہیں۔
نئی حج پالیسی کے تحت اس سال 12 سال سے کم عمر بچوں کو شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔سرکاری کوٹہ کے لیے ایک کمپیوٹرائزڈ بیلٹنگ سسٹم چلایا جائے گا جس میں 1000 سیٹیں ہارڈ شپ کیسز کے لیے اور 300 سیٹیں ورکرز یا کم آمدنی والے ملازمین کے لیے ہوں گی جو ورکرز ویلفیئر فنڈ یا ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن میں رجسٹرڈ ہیں۔
روڈ ٹو مکہ کی سہولت اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹس پر دستیاب ہوگی۔ حج گروپ کے منتظمین وزارت مذہبی امور کے ساتھ خدمات کے معاہدوں پر دستخط کریں گے جو خدمات کی فراہمی پر کڑی نظر رکھے گا۔