پولنگ کے دن فوج کا کیا کردار ہوگا، الیکشن کمیشن نے ہدایات جاری کردیں

مقبول خبریں

کالمز

zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (دوسرا حصہ)
zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (پہلا حصہ)
"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

الیکشن کمیشن نے افواج پاکستان اور سول آرمڈ فورسز کا انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق پولیس اول اور سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان ثانوی اور تیسرے درجے پر ذمہ دار ہوں گی، افواج پاکستان صرف انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے باہر ہوں گی۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق سول آرمڈ فورسز بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے دوران پرنٹنگ پریس کی حفاظت پر مامور  ہوں گی، افواج پاکستان بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ پریس سے ڈی آر او کے دفتر تک ترسیل کے دوران حفاظت پر مامور  ہوں گی، انتخابی سامان کی آر او کے دفتر سے پولنگ اسٹیشن ترسیل، گنتی اور  انتخابی سامان کی آر او آفس واپسی پر سکیورٹی مہیا کریں گی، افواج پاکستان آئین کے آرٹیکل 220 /245 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ اور الیکشن ایکٹ کے تحت خدمات سرانجام دیں گی، ہر افسر اور جے سی او الیکشن کمیشن کے نوٹی فکیشن کے مطابق اپنے اختیارات کا بروقت استعمال کرےگا۔

ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہےکہ افواج محفوظ ماحول کی فراہمی کے لیے تعاون کریں گی، افواج پاکستان اور  سول آرمڈ فورسز  انتخابی عمل خاص طور پر  ووٹنگ کے عمل کے دوران غیر جانبدار  رہیں گی، افواج پاکستان کسی سیاسی جماعت اور امیدوار کے حق یا مخالفت میں کام  نہیں کریں گی، افواج پاکستان شائستگی کا مظاہرہ کریں گی، پولنگ عملے اور ووٹرز کے ساتھ خوش اسلوبی کا مظاہرہ کریں گی، افواج پاکستان غیر قانونی صورت حال سے نمٹنےکے لیے قانون کے مطابق عمل کریں گی، افواج مشکوک ووٹرز کی نشاندہی کریں گی تاکہ پولیس ایسے ووٹرز کی پولنگ اسٹیشن داخلے سے پہلے تلاشی لے تاکہ کوئی ہتھیار یا ممنوعہ چیز پولنگ اسٹیشن کے اندر نہ لے جا سکے۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق اہلکار پولنگ اسٹیشن کے باہر امن و امان خراب ہونےکے خدشے کی اطلاع  آر او اور افسر کو دیں گے اور ان کی ہدایت پر کام کریں گے، افواج منتخب کردہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن کے باہر ماحول پر امن بنانے پر توجہ مرکوز رکھیں گی، اگر پریزائیڈنگ افسر مبینہ بے ضابطگی اور بدانتظامی کو روکنےکے لیےکام نہیں کرتا تو افواج فوری اس معاملے کو آر او کے نوٹس میں لائیں گی، افواج عوامی اعتماد کے حصول کے لیے کوشاں رہیں گی۔

ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہےکہ افواج کسی بھی اہل ووٹر کو پولنگ اسٹیشن داخل ہونے سے نہ منع کریں اور صرف ایسے شخص کو پولنگ اسٹیشن داخل ہونے سے روکیں جس کے پاس دھماکہ خیز مواد ہو  یا جو شرانگیزی پھیلانے یا ملکی مفاد اور سلامتی کے خلاف حرکت کرتا پایا جائے، افواج پولنگ عملے کی ذمہ داری نہ سنبھالیں، افواج بیلٹ یا انتخابی مواد اپنی تحویل میں نہ لیں، افواج پریزائیڈنگ افسر اور پولنگ افسر کے کسی کام میں مداخلت نہ کریں، پولنگ اسٹیشن کے باہر انتخابی بے قاعدگی کے الزام کا افواج خود جواب نہ دیں، بلکہ مسئلے کو پریزائیڈنگ افسر کے علم میں لائیں، افواج کسی امیدوار ، انتخابی اور پولنگ ایجنٹ، مبصر، میڈیا کے نمائندے کے ساتھ بحث یا جھگڑے سے گریز کریں۔

Related Posts