دوسرے ٹیسٹ میں شکست کی وجوہات کیا تھیں؟ بابر اعظم نے بتادیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گال: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے گال میں دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست کی وجوہات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ یکے بعد دیگرے وکٹیں گرنے سے پریشر آتا ہے اور سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں بھی ایسا ہی ہوا۔

قومی کپتان کا پوسٹ میچ پریس کانفرنس میں میچ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آ ج صبح آغاز میں پچ مختلف نہیں تھی، ہماری پارٹنر شپ ویسی نہیں لگی جیسی لگنی چاہئیں تھیں،ہلکی بارش کے بعد وکٹ سے اسپنرز کو مدد ملی، پچ کا زیادہ مسئلہ نہیں تھا۔

بابر اعظم نے کہا کہ ایک کے بعد ایک وکٹ گرنے سے مجھ پر پریشر آیا لیکن جس طرح جے سوریا نے بولنگ کی انہیں کریڈٹ دینا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہمیں تحمل کے ساتھ بیٹنگ کرنی چاہیے جو ہماری بیٹنگ میں نظر نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ پراباتھ جے سوریا بڑھے تحمل کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں اور اس کا انہیں تجربہ بھی ہے، وہ تسلسل کے ساتھ ایک لائن پر بولنگ کرتے ہیں یہی ان کے لیے اہم چیز ہے۔

بابر اعظم نے کہا کہ جلد آپ کو نئے چہرے بھی دیکھنے کو ملیں گے،نعمان علی خاصے تجربہ کار بولر ہیں، تسلسل کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں، ان کیساتھ ہمارے پاس یاسر شاہ ہیں اور دیگر نوجوان بولرز بھی بہت آ رہے ہیں۔

بابر اعظم نے کہا کہ ہمیں یقین تھا کہ ہم اس میچ میں اچھا کر سکتے ہیں لیکن ہمارا بیٹنگ یونٹ تحمل کے ساتھ نہیں کھیلا، ماضی میں اچھے ہدف کا تعاقب کیا ہو تو اس سے اعتماد آتا ہے، اسی اعتماد کے ساتھ اس میچ میں آئے تھے۔

مزید پڑھیں:قومی خواتین کرکٹ ٹیم کامن ویلتھ گیمز میں اپنے سفر کا آغاز جمعہ سے کرے گی

اُن کا کہنا تھا کہ مختلف کنڈیشنز میں اچھی پرفارمنس دے رہے ہیں اور اس میں بہتری بھی آرہی ہے، سری لنکا میں کنڈیشنز آسان نہیں تھیں لیکن یہاں اچھا بھی ہوا ہے اور برا بھی کھیلے ہیں۔

Related Posts