پاکستان میں بڑے پیمانے پر الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروانے کیلئے کونسے قدامات کرنے چاہئیں؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں بڑے پیمانے پر الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروانے کیلئے کیا قدامات کرنے چاہئیں؟
پاکستان میں بڑے پیمانے پر الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروانے کیلئے کیا قدامات کرنے چاہئیں؟

ماہرین نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروانے کیلئے سستی بجلی کی فراہمی اور حفاظتی معیارات کو یقینی بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چینی اور پاکستانی ماہرین نے مشترکہ طور پر ایک رپورٹ مرتب کی ہے جس کے مطابق سال 2019 میں حکومت کی طرف سے اعلان کردہ الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی کے حوالے سےکوئی حوصلہ افزا جواب نہیں آیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کو نظرثانی شدہ پالیسی کے نفاذ کے لیے ایک مضبوط فریم ورک تیار کرنا چاہیے تاکہ الیکٹرک گاڑیوں کو جلد از جلد بڑے پیمانے پر متعارف کرایا جائے۔

الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے یہ رپورٹ مختلف چینی اور پاکستانی تنظیموں نے مشترکہ طور پر مرتب کی ہے جن میں نسٹ انرجی سینٹر، سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ، آل پاکستان چائنیز انٹرپرائز ایسوسی ایشن ، چائنا تھری گورجز ساؤتھ ایشیا انویسٹمنٹ لمیٹڈ اور پی سی آئی شامل ہیں۔

رپورٹ میں پاکستان میں بڑے پیمانے پر الیکٹرک گاڑیوں کی شمولیت کیلئے یہ سفارشات کی گئی ہیں:

الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے موجودہ جی اوپی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیئے،تاکہ ٹرانسپورٹ سیکٹر میں بڑے پیمانے پر الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروائی جاسکیں۔

پاکستان کے پاس وافر مقامی وسائل ہیں، اس لیے گرڈ انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن اور اقتصادی اور مقامی قابل تجدید توانائی کے وسائل پر مبنی نئے پاور پروجیکٹس میں مزید سرمایہ کاری کی جائے۔

چونکہ ترقی کبھی بھی ایک دم سے نہیں آتی لہٰذا پاکستان کو الیکٹرک گاڑیوں کو ملک میں متعارف کروانے کیلئے ملک میں مرحلہ وار کام کرنا چاہیئے۔

پاکستان کو ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کو متعارف کروانے کیلئے چین، برطانیہ ، ناروے وغیرہ سے سیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے پاکستان کو بہت زیادہ مدد ملے گی۔

اس ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کرنے کے لیے ایک مقامی تحقیق اور ترقی کا مرکز بنایا جائے۔

Related Posts