اندرون ملک انٹرسٹی سٹی سروس فراہم کرنے والی معروف مسافر بس کمپنی “نیازی ایکسپریس” اور لاہور پولیس کے درمیان تنازع سامنے آ گیا ہے۔
نجی بس سروس کے مالک بجاش نیازی نے سوشل میڈیا پر اپنی متعدد ویڈیوز میں الزام لگایا ہے کہ لاہور پولیس ان کی بس سروس کو ہراساں کر رہی ہے کیونکہ وہ مبینہ طور پر پولیس کو بھتہ دینے سے انکاری ہیں۔
بجاش نیازی کا کہنا ہے کہ پولیس بسوں کو راستے میں روک کر مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کر رہی ہے، حالانکہ کمپنی ٹکٹ جاری کرنے سے قبل ہر مسافر سے شناختی کارڈ طلب کرتی ہے اور شناختی کارڈ پر ہی ٹکٹ جاری کیا جاتا ہے۔ ان کے بقول یہ تمام کارروائی صرف دباؤ ڈالنے کیلئے کی جا رہی ہے تاکہ وہ پولیس کو بھتا دینے پر مجبور ہو جائیں۔
دوسری جانب پولیس نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ لاہور پولیس کے ترجمان کے مطابق نیازی ایکسپریس کی ایک بس میں آٹھ مسافروں کے جعلی شناختی کارڈز پر انٹری کی گئی تھی، جس پر فوری کارروائی کی گئی اور ریکارڈ قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی۔
پولیس کا موقف ہے کہ عید جیسے مواقع پر مفرور اور اشتہاری مجرم اپنے آبائی علاقوں کا سفر کرتے ہیں، اس لیے تمام مسافروں کی شناخت کی تصدیق قانون کے تحت کی جاتی ہے۔ ترجمان نے بجاش نیازی کو معروف ٹک ٹاکر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جرم پکڑے جانے پر الٹا پولیس کو بدنام کر رہے ہیں اور عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔
اس معاملے نے سوشل میڈیا پر بھی خاصی گرما گرمی پیدا کر دی ہے۔ کچھ لوگ پولیس کے موقف کی حمایت کر رہے ہیں اور قانون کی بالادستی کو ضروری قرار دے رہے ہیں، جبکہ دیگر افراد بجاش نیازی کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کر رہے ہیں اور پولیس کے رویے کو اختیارات کا غلط استعمال کہہ رہے ہیں۔