سوشل میڈیا پر اردو بولنے والوں کے چرچے، مہاجر کلچر ڈے کیا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوشل میڈیا پر اردو بولنے والوں کے چرچے، مہاجر کلچر ڈے کیا ہے؟
سوشل میڈیا پر اردو بولنے والوں کے چرچے، مہاجر کلچر ڈے کیا ہے؟

کراچی: پاکستانی قوم آج مہاجر کلچر ڈے منا رہی ہے اور سوشل میڈیا پر بھی اردو زبان بولنے والوں کے چرچے ہیں جو تقسیمِ برصغیر یعنی آزادی کے وقت بھارت سے ہجرت کرکے پاکستان آگئے۔

تفصیلات کے مطابق لاکھوں کی تعداد میں مہاجر قوم نے اپنے آبائی علاقوں کو چھوڑ کر پاکستان کی طرف ہجرت کی جن کی بڑی تعداد باب الاسلام سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی آ کر بس گئی اور سندھی ہم وطنوں کے ساتھ رہنے لگی۔

مہاجر کسے کہتے ہیں؟

اردو زبان میں مہاجر کی اصطلاح پناہ گزین کیلئے استعمال کی جاتی ہے جس کا اپنا آبائی علاقہ چھوڑنے کا فیصلہ اس کے ایمان سے براہِ راست منسلک سمجھا جاتا ہے کیونکہ ہجرت کا تصور دینِ اسلام میں 14سو سال پہلے سے موجود ہے۔

پیغمبرِ اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے بھی اپنا آبائی وطن مکہ مکرمہ چھوڑا اور مدینہ منورہ میں آ کر آباد ہوگئے جو مدینۃ النبی ﷺ کہلایا اور آج بھی مسجدِ نبوی ﷺ مدینہ منورہ میں واقع ہے جو رسول اللہ ﷺ کی ہجرت کی بڑی یادگار قرار دی جاسکتی ہے۔

رسول اللہ ﷺ کی ہجرت کے بعد مسلمانوں کے دو بڑے قبائل مہاجرین اور انصار کہلائے۔ مہاجر وہ جو حضور ﷺ کی طرح مکہ کو چھوڑ کر مدینہ میں آبسے جبکہ انصارِ مدینہ وہ جو وہاں پہلے سے رہائش پذیر تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے دونوں کو بھائی بھائی بنا دیا۔

جدید تاریخ اور اردو بولنے والے 

سن 1947 میں پاکستان کی آزادی کے بعد بھارت سے آنے والے مسلمانوں نے زیادہ تر بھارتی پنجاب سے ہجرت کی۔مسلمان مہاجروں نے اپنی زمینیں اور جائیدادیں بھارت میں چھوڑیں اور کچھ کو وہ جائیدادیں مل گئیں جو پاکستان سے بھارت جانے والے ہندوؤں نے یہاں چھوڑ دی تھیں۔

یہ مہاجر غیر منقسم بھارت میں زیادہ تر گجراتی، حیدر آبادی، مراٹھی، راجستھانی اور بہاری کہلاتے تھے جو بھارت کو چھوڑ کر پاکستان آئے اور کراچی میں بس گئے۔ آج یہ سب لوگ مہاجر کہلاتے ہیں اور ایک ایسی اردو زبان بولتے ہیں جس کا لہجہ آج بھی کسی قدر ممبئی سے ملتا جلتا ہے۔

مہاجر ثقافت کیا ہے؟

کراچی میں بسنے والے مہاجر اردو زبان بولتے اور پاکستان کا قومی لباس یعنی قمیص شلوار پہنتے ہیں۔ پاکستان کے بہت سے مہاجر بھارتی ریاست اتر پردیش سے آج بھی رشتہ داریاں رکھتے ہیں اور ان کی بھارت آمدورفت بھی جاری رہتی ہے۔

الگ الگ شناخت رکھنے والی قومیں پاکستان کی متنوع اوصاف شناخت کی علامت ہیں۔اسی طرح مہاجروں کو بھی اپنی الگ شناخت اور ثقافت متعارف کرانے کا پورا حق حاصل ہے اور یہی حق استعمال کرتے ہوئے مہاجر کلچر ڈے منانے کا اعلان کیا گیا۔

میں انقلاب پسندوں کی اک قبیل سے ہوں

جو حق پہ ڈٹ گیا، اُس لشکرِ قلیل سے ہوں

یونہی میں دست و گریباں نہیں زمانے سے

میں جس جگہ پہ کھڑا ہوں، کسی دلیل سے ہوں

کلچر ڈے اور سوشل میڈیا 

آج سوشل میڈیا پر مہاجر کلچر ڈے کی دھوم مچی ہوئی ہے۔ صبح ہی سے ثقافتی دن کے حوالے سے مختلف پیغامات ٹوئٹر کی زینت بن گئے۔ ایک صارف نے کہا کہ مہاجر کلچر ڈے کسی سیاسی جماعت کا پروگرام یا دن نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان میں بسنے والے تمام مہاجروں کا دن ہے۔

مذکورہ بالا سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ مہاجر دہشت گرد نہیں ہیں بلکہ وہ پاکستان کا دل ہیں اور یہ وہ لوگ ہیں جو ملک بھر میں اور بالخصوص کراچی میں بستے ہیں۔ ایک اور صارف نے کہا کہ مہاجر ہونا ہماری شناخت ہے اور کوئی بھی شخص ہم سے اسے چھین نہیں سکتا۔ 

 

 

Related Posts