واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کے خلاف خفیہ دستاویزات کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی جس میں اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جوبائیڈن کے خلاف منظر عام پر آنے والی تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر نے جان بوجھ کر خفیہ دستاویزات لیک کیں، تاہم صدر کی عمر رسیدگی اور کمزور یادداشت کے باعث انہیں سزا نہیں دی جاسکتی۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن کے خلاف ناکافی شواہد کی بنیاد پر بھی انہیں سزا سنانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس ہی صدر جو بائیڈن کے گھر سے خفیہ دستاویزات ملی تھیں جس کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔
ٹاپ سیکریٹ کے ٹیگ والی دستاویزات میں افغانستان کے متعلق اہم تفصیلات اور جوبائیڈن کی نوٹ بک بھی شامل تھی جس میں امریکی صدر نے انٹیلی جنس ذرائع اور طریقہ کار کے متعلق قومی سلامتی پر نوٹس لکھے ہوئے تھے۔
تفتیشی اداروں نے جوبائیڈن سمیت 173افراد کے انٹرویوز کیے جن میں 147 عینی شاہد ہونے کے دعویدار تھے۔ تحقیقاتی رپورٹ پر امریکی صدر جوبائیڈن نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھ پر کوئی الزام عائد نہیں ہوا ہے۔
رپورٹ میں خصوصی کونسل نے جوبائیڈن کو کمزور یادداشت والا بوڑھا شخص قرار دیا، جس پر جوبائیڈن کے وکلاء کا کونسل کو لکھے گئے خط میں کہنا ہے کہ صدر کیلئے اس قسم کے الفاظ کا استعمال امریکا کے عالمی امیج کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔