دو مہینے کے اندر حکومت کو گھر بھیجنے کا عمران خان کا پلان کیا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ٹریبیون

عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عمران خان کی نیت ٹھیک نہیں ہے، وہ صرف فوج سے مذاکرات کی بات کرکے یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ حکومت غیر جمہوری اور بغیر مینڈیٹ کے ہے، اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

نجی چینل آج نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان یہ امید لے کر بیٹھے ہیں کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریٹائر ہوں گے اور جسٹس منصور علی شاہ آجائیں گے تو اس وقت ٹریبونلز ان کے اور ان کے نمائندوں کے حق میں فیصلے دینا شروع کردیں گے اور حکومت کی اکثریت اقلیت میں بدل سکتی ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ منصور علی شاہ ایک جمہوریت پسند انسان ہیں، لیکن دیکھنا یہ ہے کہ وہ چیف جسٹس بنتے ہیں تو کتنا عمران خان کو سہولت فراہم کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ عمران خان یہ بیان دے چکے ہیں کہ دو مہینے میں حکومت چلی جائے گی۔

تاہم مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس کوبھی نظر میں رکھنا چاہئیے کہ ضروری نہیں عمران خان کی پلاننگ صحیح ہوجائے، ہوسکتا ہے کہ کوئی ماورائے آئین چیز بھی ہوجائے، اس کی بھی ممکنات ہیں، ان چیزوں سے بچنے کیلئے بہتر ہے ک ایک نیشنل گورنمنٹ بن جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا بھی تھک ہار چکے ہیں ، انہیں بھی سمجھ نہیں آرہا کہ حکومت کیسے چلائیں، حکومت ایک دم جمود کا شکار ہے، شہباز صاحب میٹنگز پر میٹنگز کر رہے ہیں لیکن ان سے کوئی کام نہین ہورہا۔

Related Posts