پولیس نے انکشاف کیا کہ جندول تحصیل کے علاقے کھزانہ کے گاؤں مندز میں اپنے گھر سے لاپتہ ہونے والی چار سالہ بچی ماریہ کی لاش دریائے سے برآمد ہوگئی ہے۔
حکام نے بتایا کہ چار سالہ بچی کی شناخت ماریہ کے نام سے ہوئی ہے، جو منداز گاؤں میں واقع اپنی رہائش گاہ سے لاپتہ ہو گئی تھی۔ اس کی لاش دریائے پنجکوڑہ سے ملی۔
سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کرنے کے بعد اس واقعے کو ڈپٹی کمشنر لوئر دیر واصل خان نے نوٹس کیا۔ لوئر دیر پولیس کی ایک ٹیم جس میں ڈی ایس پی جندول بخت جمال خان، ایس پی سی ٹی ڈی امجد خان اور ایس پی انویسٹی گیشن ظہور احمد شامل تھے نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کئے۔
حکام کے مطابق ماریہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس تجزیہ کے نتائج اہم ہیں کیونکہ وہ تحقیق کی سمت کو آگے بڑھائیں گے۔ ماریہ کی المناک موت تک کے واقعات کو یکجا کرنے کے لیے، پولیس رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔
بچوں کے حقوق پر قومی کمیشن (NCRC) نے اس ہولناک واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ X پر ایک پوسٹ میں NCRC نے کہا کہ ہم معصوم ماریہ کے قتل پر خوفزدہ ہیں اور اس گھناؤنے جرم پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، ڈی پی او اور ڈی سی لوئر دیر سے توقع ہے کہ وہ اس کو ترجیح دیں گے۔ ہمیں اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے بہتر کام کرنا چاہیے۔‘‘