مار پڑنے کے بعد انڈیا رابطہ بحال کرنے پر مجبور، ڈی جی ایم اوز کے پہلے رابطے میں کیا باتیں ہوئیں؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہاٹ لائن پر رابطے بحال ہوگئے، فوٹو اوصاف

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کی کوششوں کے لیے دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ہاٹ لائن پر بات چیت کا پہلا راؤنڈ مکمل ہوگیا جس میں ہفتہ وار معمول کے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہوگیا، جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کا پہلا راؤنڈ مکمل ہوگیا۔

پاک فوج کے ڈی جی ایم او میجر جنرل کاشف عبداللہ اور بھارت کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائے کے درمیان تقریبا“ 45 منٹ بات چیت ہوئی۔

سیکیورٹی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق ہاٹ لائن پر رابطے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اعلان کردہ سیز فائر سے متعلق اہم امور پر غور کیا گیا جبکہ دونوں اطراف نے معمول کے ہفتہ وار رابطے اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2 روز قبل ہونے والی جنگ بندی کے بعد ڈی جی ایم اوز کا یہ پہلا رابطہ تھا۔

سکیورٹی ذرائع نے اس رابطے کو اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست مذاکرات کی راہ بھی ہموار ہو رہی ہے، جن کے لیے ابتدائی رابطے جاری ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مذاکرات کسی تیسرے ملک میں منعقد ہوں گے اور اس حوالے سے سعودی عرب کو ممکنہ میزبان مقام کے طور پر زیر غور لایا جا رہا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاک بھارت سفارتی نمائندگان اور نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزرز کے درمیان رابطے جاری ہیں، جو ان مذاکرات کے وقت اور مقام کو حتمی شکل دیں گے۔

Related Posts