لاک ڈاؤن ختم کردیا یگا، پنجاب منیں پابندیوں کے باوجود اسموگ پر تاحال کوئی خاص اثرات مرتب ہوتے نظر نہیں آتے۔ عوام کی بڑی تعداد ماسک کے بغیر سڑکوں پر موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں میں اسموگ کا راج برقرار ہے۔ لاک ڈاؤن اور پابندیوں کے باوجود پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں آلودگی کے باعث سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے۔اسموگ سے شہریوں کی بڑی تعداد متاثر ہوئی۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODExOTksInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4MTE5OSAtINm+2YbYrNin2Kgg2YXbjNq6INin2LPZhdmI2q8g2b7YsSDYp9iz2YXYp9ix2bkg2YTYp9qpINqI2KfYpNmG2Iwg2KrYudmE24zZhduMINin2K/Yp9ix25Ig2KjZhtivINix24HbjNq6INqv25IiLCJ1cmwiOiIiLCJpbWFnZV9pZCI6MCwiaW1hZ2VfdXJsIjoiIiwidGl0bGUiOiIiLCJzdW1tYXJ5IjoiIiwidGVtcGxhdGUiOiJzcG90bGlnaHQifQ==”]
دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سر فہرست لاہور میں پارٹیکولیٹ میٹرز 376 کی سطح پر ہیں۔ صوبے کے 6 اضلاع میں طلبہ و طالبات 3 روز تک چھٹیاں منانے کے بعد تعلیمی اداروں میں پہنچ گئے۔
ماسک پہننا لازمی قرار، فیصلہ شہریوں کی صحت کیلئے کیا۔محسن نقوی
محکمۂ تحفظِ ماحول پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں آلودگی کی شرح 297 پرٹیکیولیٹ میٹرز جبکہ راولپنڈی میں شالے ویلی رینج روڈ پر فضائی آلودگی کی سطح 194 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل صوبہ پنجاب میں اسموگ کے باعث اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا جس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ اسموگ سے متاثرہ مختلف اضلاع میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
صوبہ پنجاب میں اسموگ کے باعث چند روز قبل ہی صورتحال سنگین ہوگئی جس پر وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پر پنجاب کی نگران حکومت نے اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا، جس کے دوران رہنما ہدایات جاری کردی گئیں۔