لمز کے طلبہ نے وزیر اعظم سے کیا سوالات پوچھے؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے طلبہ کی جانب سے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے یونیورسٹی کی تقریب میں سوال و جواب کی نشست کے دوران پوچھے گئے سوالات کی ہر طرف دھوم مچی ہوئی ہے، آئیے جانتے ہیں لمز کے طلبہ نے وزیر اعظم سے کیا سوالات پوچھے؟

معاملہ دراصل اس وقت شروع ہوا جب لمز میں وزیر اعظم کے ساتھ طلبہ کا سوال و جواب کا سیشن ہوا۔ اس موقع پر طلبہ و طالبات نے وزیر اعظم پر تنقیدی سوالات کی پوچھاڑ کر دی۔ ایک طالبہ نے تو یہاں تک پوچھا کہ تباہ حالی سے دوچار معیشت کی بحالی پر توجہ دینے کے بجائے آپ کو یہاں آکر خطاب کرنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟

لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز میں طلباء سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ان پر زور دیا کہ وہ بے خوف ہو کر کیریئر کے مختلف راستے تلاش کریں اور غلطیوں سے نہ گھبرائیں۔ وزیر اعظم کی اس “پیشکش” سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بے خوف ہوکر ایسے سوالات اٹھا دیے کہ وزیر اعظم کو مشکل سے دوچار ہونا پڑا۔

طلبہ و طالبات نے بطور خاص وزیر اعظم کی تاخیر سے تقریب میں آمد، الیکشن میں تاخیر اور کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی پر سوالات اٹھائے، وزیر اعظم نے طلبہ کے سوالات کے تفصیل سے جوابات دیے۔

انتخابات میں دھاندلی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے 2021 کے سینیٹ کے متنازعہ انتخابات کا بھی حوالہ دیا، اس الیکشن میں پی ڈی ایم  کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کے ووٹ غیر شفاف طریقے سے مسترد کرکے مخالف امیدوار کو جتوایا گیا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ آج کس منہ سے جمہوریت اور شفاف الیکشن کی بات کرتے ہیں، سینیٹ کے اس الیکشن میں تو اس غیر جمہوری عمل کی پی ٹی آئی نے کبھی مخالفت نہیں کی۔ انہیں تو جمہوریت عمران خان کو اقتدار سے نکالنے کے بعد ہی اچھی لگنے لگی ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بھول جائیں سینیٹ کے اس انتخاب میں یہ غیر جمہوری عمل کس نے کیا۔ ہم سب جانتے ہیں کہ یہ کس نے کیا۔ میں بھی اس کا حصہ تھا۔ انہوں نے صاف گوئی سے کام لیتے ہوئے کہا کہ یہی پاکستان کی جمہوریت ہے۔

اس تقریب کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا کے بہت سے صارفین نے جہاں وزیر اعظم سے سخت سوالات پوچھنے پر طلبہ کی حوصلہ افزائی کی، وہاں سنجیدہ دانشوروں اور بہت سے صارفین نے طلبہ کے سوالات کو سطحی اور ایک خاص سیاسی پروپیگنڈے سے متاثر جبکہ وزیر اعظم کے جوابات کو مدلل قرار دیا۔

Related Posts