وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے امورِ خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی بحران حکومت کو ورثے میں ملا جبکہ حکومت نے 5 ہزار ارب کے قرضے واپس کردئیے ہیں۔
اسلام آباد میں اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے مشیرِ خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت نے سارا سال اسٹیٹ بینک سے کوئی رقم نہیں لی۔صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گئے۔ہم نے حکومتی اخراجات پر قابو پایا۔ معاشی بحران ورثے میں ملا جبکہ گزشتہ حکومت کے 5 سال میں برآمدات 0 فیصد بڑھیں۔
گفتگو کے دوران ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ بجٹ خسارے میں خاطر خواہ کمی کی گئی۔ فوج کا بجٹ منجمد کرنے پر آرمی چیف کے مشکور ہیں جبکہ خسارے میں 73 فیصد کمی کی گئی۔ ہم نے ٹیکسز میں کامیابی حاصل کی۔ 17 فیصد ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوا جبکہ کسی وزارت کو ضمنی بجٹ جاری نہیں کیا گیا۔
مشیرِ خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ کمزور طبقات وزیرِ اعظم کے ویژن کا مرکز ہیں۔ ہم نے کوشش کی لوگوں کو بنیادی سہولیات مہیا کی جائیں۔ ایف بی آر ٹیکسز سے 3900 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ ماضی میں گروتھ قرض لے کر حاصل کی گئی۔
ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ ہم 20 ارب خسارے کو 3 ارب تک لائے ہیں۔ چھوٹے کاروبار کیلئے قرض کی فراہمی آسان کی گئی۔ کوشش کی کہ باہر کی دنیا پر کم انحصار کرنا پڑے۔سماجی شعبہ جات کو ٹیکسز میں مراعات دی جائیں گی۔ ایک کروڑ 60 لاکھ خاندانوں کو رقم فراہم کر رہے ہیں جبکہ 10 کروڑ پاکستانیوں کو امدادی رقم کی فراہمی سے فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ رواں برس گندم کی خریداری کیلئے 2گنا رقم فراہم کی گئی۔ زراعت کی بہتری کیلئے 50 ارب کی اسکیم لائی گئی۔ ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔ ہاؤسنگ اسکیموں میں ٹیکسز سے مراعات دی گئی ہیں۔ کوشش ہوگی آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکسز نہ لگائیں۔