وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کا معاملہ ابھی تک پر امن نظر آ رہا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ آئندہ بھی ایسا ہی ہو جبکہ وزیر اعظم عمران خان کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
جامعہ کراچی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کے استعفے کے مطالبے پر بات نہیں ہوسکتی کیونکہ الیکشن 5 سال بعد ہی ہوں گے، عمران خان پر گزارہ اپوزیشن کی مجبوری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس آج مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں ہوگی
مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کا دھرنا حکومت کا ایک سال گزر جانے کے بعد سامنے آیا تھا جبکہ ہماری تحریک خالصتاً سیاسی تھی۔
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سیاسی قوت کا اظہار کر رہے ہیں۔ دوسری جانب نواز شریف کی صحت خراب ہے۔ان کے اہل خانہ کو چاہئے کہ قوم کا پیسہ واپس کریں۔
فوادچوہدری نے کہا کہ مسئلۂ کشمیر مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اور حکومت مخالف احتجاج کے باعث دب گیا جبکہ مولانا فضل الرحمان کا احتجاج کس بات پر ہے، یہ وہ خود بھی نہیں جانتے۔
انہوں نے کہا کہ میرا ذاتی خیال ہے سائنسدانوں کو سیاست میں عام طور پر دلچسپی نہیں ہوتی، جو سیاست میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ میری طرح وکیل بنتے ہیں۔ پاکستان میں 200 جامعات ہیں، ہماری حکومت مزید تعلیمی ادارے بنائے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حلوہ مارچ کی ناکامی پاکستان کی کامیابی ہے جبکہ مارچ قیامِ پاکستان کی مخالفت کرنے والے طبقے نے کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ آزادی مارچ کرنے والوں کے بزرگ قائد اعظم کی اپوزیشن کا حصہ رہے، آج یہ عمران خان کی اپوزیشن بن گئے۔
مزید پڑھیں: حلوہ مارچ کی ناکامی پاکستان کی کامیابی ہے،فواد چوہدری