ہمیں اس مشکل گھڑی میں تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کیلئے سوچنا ہوگا‘ الیاس قادری

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہمیں اس مشکل گھڑی میں تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کیلئے سوچنا ہوگا‘ الیاس قادری
ہمیں اس مشکل گھڑی میں تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کیلئے سوچنا ہوگا‘ الیاس قادری

کراچی:امیر اہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے کہا ہے کہ طبی ماہرین کے مطابق ملک میں 49 ہزار تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں کی زندگی خطرے میں ہے،خون کے عطیات میں کمی کے بعد تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کی زندگیاں بچانا مشکل ہوگیا ہے۔

خون کے عطیات نہ ہونے کے سبب بچوں کو مایوس واپس لوٹنا پڑ رہا ہے جو کسی بڑے انسانی المیہ کا باعث بن سکتا ہے۔امیر اہل سنت نے مزید کہا کہ طبی ماہرین کے مطابق یہ وہ مریض طبقہ ہے جس کو مسلسل خون کی ضروت ہوتی ہے، اب اسپتال تک پہنچنا اتنا آسان نہیں اس لئے لوگ گھروں میں پریشان بیٹھے ہیں۔

ہمیں ان تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلابچوں کیلئے سوچنا ہوگا کہ ہمیں مشکل کی اس گھڑی میں ان مریض بچوں کی مدد کرنی ہے۔امیر اہل سنت نے کہا کہ میری دعوت اسلامی سے وابستہ ذمہ داران وکارکنان اور پوری قوم سے اپیل ہے کہ ملک بھر میں ان بچوں کیلئے خون کے عطیات دیں۔

صرف لاک ڈاؤن کے دوران ہی نہیں بلکہ بعد میں بھی تھیلیسیمیا کے مریضوں بچوں کے لئے خون کے عطیات دیتے رہیں۔ امیر اہل سنت نے کہا کہ غریب والدین تھیلیسمیا کے مریض بچے کا علاج نہیں کروا سکتے کیونکہ جب تک بچہ زندہ ہے اس وقت تک علاج چلتا رہتا ہے۔

اس مرض میں خون یا تو بنتا نہیں یا بہت کم بنتا ہے اس لئے مریض باہر کے خون پر ہی زندہ رہتا ہے۔امیر اہل سنت نے تمام اہل ثروت افراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ مریضوں یا ایسے لوگوں کو تلاش کریں جن کے گھر میں تھیلیسیمیا کا مریض ہو۔

ان کا ماہانہ علاج کا خرچ اپنے ذمہ لے لیں اس طرح ان بیچاروں کی مالی طور پر مدد ہو جائیگی، آخر میں امیر اہلسنّت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے ان مریضوں اور انکی مدد کرنیوالوں کیلئے دعا بھی فرمائی۔

Related Posts