ہمیں دشمن کے عزائم بھانپتے ہوئے لڑنے کے لیے ہر سطح پر تیاری کرنا ہو گی،صدر آزاد کشمیر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہمیں دشمن کے عزائم بھانپتے ہوئے لڑنے کے لیے ہر سطح پر تیاری کرنا ہو گی،صدر آزاد کشمیر
ہمیں دشمن کے عزائم بھانپتے ہوئے لڑنے کے لیے ہر سطح پر تیاری کرنا ہو گی،صدر آزاد کشمیر

مظفرآباد:آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے سے خطرات نہیں ٹلیں گے، ہمیں دشمن کے عزائم کو بھانپتے ہوئے ہندوستان سے اٹھنے والے طوفان سے لڑنے کے لیے ہر سطح پر تیاری کرنا ہو گی۔

ہندو توا کے پجاری صرف ہندوستان اور کشمیرسے مسلمانوں کا خاتمہ نہیں چاہتے بلکہ اپنی سرحدوں کو کوہالہ، آزاد پتن اور واخان تک لانے کی سازشیں بھی کر رہے ہیں اور برملا اعلان بھی کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ایوان صدر مظفرآباد میں ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں اور کارکنوں کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے علما کرام اور مشائخ عظام پر زور دیا کہ وہ مساجد، مدارس، آستانوں اور امام بارگاہوں سے عوام کو آنے والے خطرات سے آگاہ کریں اور انہیں بتائیں کہ بھارت کے موجود حکمرانوں نے مقبوضہ کشمیر کی ہیت مکمل طور پر بدل دی ہے اور وہ اب آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔

علما کرام ملک میں اتحاد، یکجہتی اور مختلف مسالک کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ملک کو درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی قوم کو ذہنی طور پر تیار کریں۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ ہندوستان کے عزائم کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس نے مقبوضہ کشمیر میں نو لاکھ فوج تعینات کر رکھی ہے جبکہ روس نے افغانستان پر قبضہ کرنے کے لیے دو لاکھ پچاس ہزار اور امریکہ نے افغانستان پر قبضہ کرنے کے لیے ایک لاکھ پچاس ہزار فوجی لائے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے یہ نو لاکھ فوج کسی دہشت گردی یا عسکریت پسندوں سے لڑنے کے لیے نہیں بلکہ اسی لاکھ کشمیریوں کو قتل کرنے کے لیے جمع کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ظلم و جبر کا ہر حربہ استعمال کرنے کے بعد جب دیکھا کہ کشمیریوں کے دل و دماغ نہیں بدل رہے ہیں تو اس نے اب فیصلہ کیا کہ کشمیر کو ہی بدل دیا جائے۔

اس مقصد کے لیے وہ بھارت سے ہندو شہریوں کو لا کر مقبوضہ کشمیر میں آباد کر رہا ہے تاکہ وہاں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر کے اور کشمیریوں کو قتل عام اور نسل کشی کے ذریعے ختم کر کے مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ کے لیے حل کر دیا جائے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہندوستان کی فسطائی حکومت کے تمام منصوبے اور اقدامات ریت کی دیوار ثابت ہوں گے اور شہداء اور مجاہدین کے پاکیزہ خون کے صدقے کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہو گا لیکن ہمارے اس یقین اور اعتماد کے باوجود ہم دشمن کے عزائم اور سازشوں سے غافل نہیں رہ سکتے۔

آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو ریاست پاکستان کا بازوئے شمشیرزن قرار دیتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو وہ تمام حقوق ملنے چاہیے جو پاکستان کے دیگر علاقوں کے شہریوں کو حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے بارے میں وفاقی حکومت کوئی ایسا قدم نہ اٹھائے جو کشمیر کی تحریک آزاد کے لیے کسی بھی طرح نقصان دہ ہو۔

Related Posts