ہم مولانا فضل الرحمن کے خلاف لکھے گئے خط کا حصہ نہیں ہیں، خدام اہلسنت

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
ہم مولانا فضل الرحمن کے خلاف لکھے گئے خط کا حصہ نہیں ہیں، خدام اہلسنت
ہم مولانا فضل الرحمن کے خلاف لکھے گئے خط کا حصہ نہیں ہیں، خدام اہلسنت

کراچی: تحریک خدام اہلسنت و الجماعت پاکستان کی جانب سے وضاحتی بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم مولانا فضل الرحمن کے خلاف لکھے گئے خط کا حصہ نہیں ہیں۔ہم سے پوچھے بغیر ہمارا نام لیٹر میں ڈالا گیا ہے۔

واضح رہے کہ آج کل سوشل میڈیا پر جمعیت علمائے اسلام پاکستان سے منسوب ایک تحریر گردش کررہی ہے جس میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس شوریٰ کے اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خدام اہلسنت نے مولانا فضل الرحمن کے وفاق المدارس کی صدارت کی مخالفت کی ہے۔

اس لیٹر ہیڈ کی مخالفت کرتے ہوئے خدام اہلسنت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمارا جمعیت علمائے اسلام پاکستان سے منسوب لیٹر ہیڈ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ہم سے پوچھے بغیر ہمارا نام اس میں ڈالا گیا جس کے ہم مذمت کرتے ہیں۔

جبکہ دوسری جانب مفتی محمد رویس خان ،ایوبی پاکستان شریعت کونسل ،(جن کا نام بھی لیٹر ہیڈ میں ڈالا گیا ہے)کی جانب سے کہا گیا کہ میرا بھی اس لیٹر سے کوئی تعلق نہیں،میرا نام بھی اس خط میں مجھ سے بغیر پوچھے ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے کوئی رائے نہیں دی ہے۔

اس معاملے کے حوالسے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن خود بھی وفاق المدارس کی صدارت سے کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔ تاہم وفاق المدارس پاکستان کی جانب سے سپریم کونسل کا عہدہ لے سکتے ہیں۔

اس معاملے کے حوالے سے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن خود بھی وفاق المدارس کی صدارت سے کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔ تاہم وفاق المدارس پاکستان کی مجوزہ سپریم کونسل کی قیادت ممکنہ طور پر سنبھال سکتے ہیں۔