علمِ غذائیات کے ایک خاص شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ پھل کے چھلکے کے اعتبار سے یہ فیصلہ کرنا کہ اسے دھونا چاہئے یا نہیں، ہمیشہ درست ثابت نہیں ہوتا بلکہ کھانے سے قبل ہر پھل کو ہر صورت میں دھولینا بہت سے خطرات سے حفاظت کا ذریعہ ہے۔
کچھ لوگ سب پھلوں کو دھو کر کھاتے ہیں جبکہ ایک طبقہ اس کام سے قبل اپنی ذاتی رائے اس سادہ سے کام سے جان چھڑانے کے لیے مسلط کرنا ضروری سمجھتا ہے۔ ان لوگوں کے مطابق کیلا، تربوز اور کینو سمیت ایسے تمام پھل جن کے چھلکے کھائے نہیں جاتے، انہیں کھانے سے قبل دھونے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ جو چیز آپ بالآخر پھینک دیتے ہیں، اسے دھونا ایک فضول کام ہے، تاہم ماہرین اس سے اتفاق نہیں کرتے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی وائرس سے 2 افراد جاں بحق
فوڈ سیفٹی ماہرین کے مطابق پھلوں کو دھونے سے جراثیم اور دھول مٹی صاف ہوجاتی ہے جس سے آپ بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں جبکہ تمام ایسے پھل جنہیں دھونا فضول سمجھا جاتا ہے، ان کے جراثیم ہاتھوں کو لگ کر یا انہی پھلوں کے مختلف مساموں سے گزر کر بالآخر آپ کے پیٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔
صحت بخش پھل کھانے سے انسان کے اندر بیماریوں سے لڑنے کی قوت پیدا ہوتی ہے، تاہم گندے اور جراثیم سے بھرپور پھل کھانےسے ہم بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بہتر یہی ہے کہ پھلوں کو استعمال سے قبل دھو لیا جائے اور دھول مٹی اچھی طرح صاف کر لی جائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ملک میں پولیو کے 3 مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد رواں سال کے دوران پولیو کے مرض سے متاثرہ بچوں کی تعداد 72 ہو چکی ہے جبکہ موجودہ کیسز کراچی، خیبر پختونخواہ اور جعفر آباد سے سامنے آئے۔
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ایک 17 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس پائے جانے کی تصدیق ہوئی جبکہ مزید دو کیسز جعفر آباد اور خیبر پختونخواہ کے علاقے طوغر سے رپورٹ کیے گئے۔
مزید پڑھیں: ملک میں پولیو کے 3 مزید کیسز: رواں سال مرض سے متاثرہ بچوں کی تعداد 72 ہو گئی