کیا آذربائیجانی مسافر طیارے کو مار گرایا گیا؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو عالمی میڈیا

25 دسمبر کو روسی ریاست چیچنیا کے دار الحکومت گروزنی جانے والی آذربائیجان ایئر لائن کی پرواز کی قازقستان میں کریش لینڈنگ کے نتیجے میں 38 افراد کی جانیں گئیں۔

اس واقعے کے بعد اب آذربائیجان کے حکام نے اس دعوے کی تصدیق کی ہے کہ قازقستان کے شہر اکتو کے قریب گر کر تباہ ہونے والے آذربائیجان ایئرلائنزکے مسافر طیارے پر روسی “پینٹسر-ایس” ایئر ڈیفنس سسٹم نے حملہ کیا تھا۔

آذربائیجان کے حکام نے ترکیہ کی اناطولیہ ایجنسی کو بتایا کہ گزشتہ روز اکتو میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کو روسی “پینٹسر-ایس” ایئر ڈیفنس سسٹم نے گروزنی شہر کی طرف جاتے ہوئے مار گرایا تھا۔

خوارج کو پاکستانی حدود میں داخل کرانے کی کوشش ناکام، پاک فوج کی جوابی کارروائی پر افغان طالبان اپنی پوسٹیں چھوڑ کر فرار

آذربائیجان کے پریس میں لگائے گئے الزامات میں کہا گیا تھا کہ طیارے کے گرنے کی وجہ روسی ایئر ڈیفنس سسٹم کا حملہ تھا۔

اطلاعات کے مطابق حکام کو گروزنی، مکھاچکالا اور منرلنی وودی کے ہوائی اڈوں پر اترنے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں اکتو کی طرف ہدایت کی گئی تاکہ طیارہ بحیرہ کیسپین میں گر کر تباہ ہو جائے اور اس کی کوئی گواہی سامنے نہ آسکے۔

یہ بھی بتایا گیا تھا کہ روس کی جانب سے الیکٹرانک وارفیئر سسٹم کے استعمال کی وجہ سے طیارے کا مواصلاتی نظام مکمل طور پر مفلوج ہو گیا تھا۔

آذربائیجان ایئر لائنز  کا ایمبریئر 190 قسم کا طیارہ، جو باکو-گروزنی پرواز پر تھا، گزشتہ دنوں قازقستان کے شہر اکتو کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

فضائی کمپنی  کے مطابق طیارے میں 67 افراد سوار تھے جن میں عملے کے 5 اور 62 مسافر شامل تھے۔

بتایا گیا ہے کہ اس حادثے میں 38 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 29 افراد زندہ بچ گئے۔

Related Posts