اگرمیری تجویز مان لی گئی ہوتی تو اب تک ہمارا ملک قرضوں سے آزاد ہوتا، وقار ذکاء

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اگرمیری تجویز مان لی گئی ہوتی تو اب تک ہمارا ملک قرضوں سے آزاد ہوتا، وقار ذکاء
اگرمیری تجویز مان لی گئی ہوتی تو اب تک ہمارا ملک قرضوں سے آزاد ہوتا، وقار ذکاء

کراچی:پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے سب سے بڑے حامی معروف بلوگر وقار ذکاء نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر حکومت پاکستان 2016ء میں ان کی تجویز مان لیتی تو ملک اب تک اپنا قرضہ اتار چکا ہوتا۔

ٹی وی شو کے میزبان اور سوشل میڈیا اسٹار کا کہنا ہے کہ میں چاہتا تھا کہ حکومت بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرے (جب اس کی قیمت صرف 268 ڈالر فی یونٹ تھی) اور کرپٹو کرنسی کو ملک میں قانونی حیثیت دے تاہم کسی نے میری بات نہیں سنی۔

گزشتہ سال 28 دسمبر 2020ء کو اپنی ایک ویڈیو میں کرپٹو کرنسی کی بلند ترین قیمت (26 ہزار 390 فی یونٹ) کی نشاندہی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ٹھیک تھے۔

صورتحال سے مایوس وقار ذکاء نے اپنے سوشل میڈیا فالوورز سے کہا کہ وہ ”وقار ذکاء ٹھیک تھا“ کا ہیش ٹیگ شروع کریں اور سیاستدانوں کو بھی ٹیگ کریں، جنہوں نے ان کی بات نہیں سنی۔

صرف تین گھنٹوں کے اندر یہ ٹویٹر پر ٹاپ تھری ٹرینڈ بن گیا۔ سماء منی کی اس ویڈیو میں ہم ان کے نظریے کو جاننے کی کوشش کریں گے کہ کیا وہ صرف پاپولسٹ اسٹیٹمنٹ تھا یا اس میں ریاضی کی معاونت بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: کرپٹو کرنسی پر پابندی سے متعلق وقار ذکاء کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ میں سماعت

Related Posts