انگلینڈ سیریز میں قبل از وقت پہنچنے کا فائدہ ہوا، وقار یونس

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انگلینڈ سیریز میں قبل از وقت پہنچنے کا فائدہ ہوا، وقار یونس
انگلینڈ سیریز میں قبل از وقت پہنچنے کا فائدہ ہوا، وقار یونس

لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس کا ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ انگلینڈ سیریز میں قبل از وقت پہنچنے کا فائدہ ہوا،انہوں نے کہا کہ گیند پر تھوک کا استعمال روکنے سے بولرز کی کارکردگی پر زیادہ فرق نہیں پڑا۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ سیریز کے لئے اچھی تیاریاں جاری ہیں، اسکواڈ میں کرکٹرز زیادہ ہونے کی وجہ سے سب کی کارکردگی جانچنے کا موقع مل رہا ہے،اس تجربے کا نہ صرف حالیہ سیریز بلکہ دورہ نیوزی لینڈ سمیت مستقبل کے مقابلوں میں بھی فائدہ ہوگا، سب کی فارم اور فٹنس نظر میں ہو گی۔

بولنگ کوچ نے کہا کہ ٹریننگ اور پریکٹس میچز میں پلیئرز نے جان لڑائی، انھیں طویل وقفے کے بعد میدان میں اترنے کا موقع ملا تھا، صفر سے آغاز کرکے پیسرز ردھم میں آرہے ہیں، وہاب ریاض سمیت سب زیر غور ہیں، کوئی بھی دوڑ سے باہر نہیں، 3 سیمرز کھلائیں گے یا 4 ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کی بانسبت انگلینڈ کی پچز کا مزاج تبدیل ہوچکا، اگست کا موسم کیسا رہتا ہے یہ بھی دیکھنا ہوگا، صورتحال دیکھ کر 2 اسپنرز بھی شامل کرسکتے ہیں۔ وقار یونس نے کہا کہ گیند پر تھوک کا استعمال روکے جانے کے بعد خدشات تھے کہ مشکلات ہوں گی،اب کنڈیشنز کا اندازہ ہوگیا۔

ویسٹ انڈیزکی سیریز بڑے غور سے دیکھ رہے ہیں،ہمیں شک تھا کہ گیند تھوک سے چمکائے بغیر بولرز کو بہت مشکل ہوگی،پورے کیریئر کے دوران بولر جس چیز کے عادی ہوتے ہیں اس کے بغیر پریشانی ہوگی لیکن بال کا بھی فرق ہوتا ہے، ہم نے نوٹ کیاکہ پچ سست ہونے کے باوجود ڈیوک بال سیم اور سوئنگ ہوئی، اس پر مجھے حیرت بھی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ محمد عباس تجربہ کار ہیں، نسیم شاہ اور شاہین آفریدی کے ٹیلنٹ میں شک نہیں، دونوں تیزی سے سیکھ رہے ہیں، ابھی ان کا جوفرا آرچر اور مارک ووڈ کی جوڑی سے موازنہ درست نہیں، چاروں بولرز میں پیس ہے، پاکستانی جوڑی کا تجربہ کم لیکن اسکلز قدرے بہتر ہیں، ابھی ان سے وسیم اکرم اور وقار یونس جیسی کارکردگی کی توقعات وابستہ کر لینا بھی غلط ہوگا۔

وقار یونس نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ ہمارے پاس سلیکشن کے لیے ہر طرح کے ہتھیار موجود ہیں، ہم انگلینڈ کے کسی ایک بیٹسمین کو ہدف نہیں بنا رہے، ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے حریف ٹیم کی 20 وکٹیں حاصل کرنا پڑتی ہیں، ہمارے ہر بولر کا اپنا الگ پلان ہوگا تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ وکٹیں حاصل کر سکے۔

Related Posts