واجد زیب چن نے مبینہ طور پر اپنے دوست کو 8 کروڑ سے زائد کا چونا لگادیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دھوکے باز نے شہری کو 7منٹ میں ساری جمع پونجی سے محروم کردیا
دھوکے باز نے شہری کو 7منٹ میں ساری جمع پونجی سے محروم کردیا

اسلام آباد:راتوں رات لکھ پتی سے اربوں پتی بننے والے اور سرکاری کوارٹر سے عالیشاں بنگلوں تک پہنچنے والے ریڈ سنز ایسوسی ایٹس اور زیب برادرز کے مالک واجد چن زیب نے مبینہ طور پر اپنے ایک کاروباری دوست سے 8 کروڑ سے زائد کی رقم ہتھیالی۔

متاثرہ شہری کی جانب سے اس خطیر رقم کو ایک کاروباری ڈیل کا حصہ بنانے کا کہا گیا تو وہ دھونس دھمکیوں پر اُتر آیا اور رقم واپسی سے نہ صرف صاف انکاری ہوگیا بلکہ الٹا متاثرہ شہری پر تھانہ گولڑہ شریف میں سات ماہ کے وقفے سے دو جھوٹے مقدمات درج کرا دیئے۔

معاملے کی انکوائری سینئر پولیس افسران کو سونپی گئی۔ان انکوائریوں میں بھی واجد زیب جھوٹا ثابت ہوا جس پر اس کے خلاف ایک ہی رات میں دو مختلف تھانوں میں فراڈ کے مقدمات درج کئے گئے۔

متاثرہ شہری شیخ رضوان کی طرف سے پولیس کو دی گئی درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ واجد زیب نے اُس سے 8 کروڑ 74 لاکھ47 ہزار4 سو روپے کی رقم امانتاً لئے تھے۔مگر واجد زیب اب یہ رقم واپس کرنے سے مکر کیا ہے اور نہ ہی یہ رقم کسی کاروباری ڈیل میں شامل کرنے پر تیار ہے۔

متاثرہ شہری کے مطابق واجد زیب کا کہنا ہے کہ وہ یہ رقم ختم کرچکا ہے، رقم کی واپسی سے انکار کرتے ہوئے اس نے دھمکی دی کہ وہ میرے خلاف ناجائز مقدمات درج کرائے گا۔ جس کے بعد اُس نے ایسا ہی کیا اور میری گارنٹی چیکس کو ٹمپرڈ کرکے تھانہ گولڑہ شریف میں سات ماہ کے وقفے سے دو جھوٹے مقدمات درج کرائے۔

متاثرہ شہری کے مطابق میری گارنٹی چیک کی تاریخ 3 فروری 2019ء کو ٹمپرڈ کرکے 3 اگست 2019ء کیا گیا اور انتہائی کمال مہارت سے دوسرے ماہ یعنی 2 کو 8 بنایا۔جس کے بعد پولیس کی ملی بھگت سے تھانہ گولڑہ میں 10 دسمبر 2019ء کو مقدمہ نمبر 669/19 درج کرایا۔

اسی طرح دوسرے چیک کو بھی ٹمپرڈ کرکے 12 مارچ 2020ء کو مقدمہ نمبر 147/19درج کرا دیا۔یہ دونوں مقدمات جھوٹ پر مبنی ہیں اور میرا مطالبہ ہے کہ حکام بالا ان چیکس کے فرانزک کروائے تو حقیقت سامنے آ جائے گی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر زون کے سینئر پولیس افسران نے اس معاملے کی الگ الگ انکوائریاں بھی کیں،جس کی فائنڈنگ رپورٹس میں بھی واجد چن زیب کا موقف غلط ثابت ہوچکا ہے۔جس پر اس کے خلاف دو ہفتے قبل ایک ہی رات میں دو مختلف تھانوں تھانہ گولڑہ اور تھانہ رمنا میں فراڈ اور دھوکہ دہی کے دو مقدمات درج ہوچکے ہیں۔

Related Posts