زمین پھٹی نہ آسمان گرا! مدرسے کے مولوی کی ننھی طالبات سے نازیبا حرکات، ویڈیو وائرل ہونے پر عوام میں غصہ

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Viral Video Exposes Molvi's Sexual Misconduct with Young Quran Students in Madrassa
ONLINE

پاکستان میں مذہبی تعلیم کے ادارے، یعنی مدارس، ہمیشہ سے دینی اقدار، تربیت اور اسلامی تعلیمات کے مراکز سمجھے جاتے ہیں تاہم حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے نہ صرف والدین اور معاشرے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے بلکہ مذہبی طبقات کی ساکھ پر بھی گہرے سوالات اٹھا دیے ہیں۔

زیرِ گردش ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مدرسے میں قرآن پڑھنے والی کم عمر طالبات کے ساتھ ایک مولوی نازیبا حرکات کر رہا ہے۔

یہ ویڈیو غالباً کسی خفیہ کیمرے یا پوشیدہ ذریعے سے بنائی گئی ہے جس میں مدرسے کا ماحول، بچیوں کی معصومیت اور مولوی کے چہرے پر موجود بے خوفی صاف دیکھی جا سکتی ہے۔رپورٹس کے مطابق ویڈیو وائرل ہونے کے باوجود تاحال مدرسے یا مولوی کا نام باقاعدہ طور پر سامنے نہیں آیا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ماضی میں بھی اسی مدرسے سے متعلق کئی والدین اور سابق طالبات کی جانب سے شکایات سامنے آ چکی ہیں لیکن “بدنامی” کے خوف سے اکثر ان شکایات کو دبا دیا گیا۔

ویڈیو سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں شدید عوامی ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر ہزاروں صارفین نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور مولوی کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

Related Posts