لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر کامونکی میں پولیس اہلکاروں نے نجی ٹی وی چینلز کے صحافیوں، رپورٹرز اور کیمرہ مین پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعلقہ ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس اہلکاروں نے 2 کیمرہ مین اور رپورٹرز کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایس ایچ او کامونکی سٹی اور دیگر ملازمین کو معطل کرکے لائن حاضر کیا گیا ہے۔
اغوا کا شبہ، ہجوم کا تشدد، ٹیلیکام کمپنی کے دو ملازم قتل
سی پی او کا کہنا ہے کہ ہم نے انکوائری کیلئے تفتیشی افسر ایس پی صدر وقار عظیم کو مقرر کیا ہے۔ صوبائی مشیرِ داخلہ عمر سرفراز چیمہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔
سابق گورنر سندھ عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ صحافیوں اور پولیس اہلکاروں میں تلخ کلامی ڈی ایس این جی ہٹانے پر ہوئی۔ ایس ایچ او کو معطل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی کے ضلع کیماڑی میں بچوں کے اغوا کاروں کی موجودگی کی افواہ پھیلنے کے بعد ہجوم نے ایک ٹیلی کام کمپنی کے دو ملازمین کو تشدد کرکے قتل کردیا۔
ضلع کیماڑی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) فدا حسین جانوری کے مطابق یہ پرتشدد واقعہ جمعے کی صبح مچھر کالونی کے علاقے میں پیش آیا جب ہجوم نے دونوں افراد کو مارنے کے بعد ان کی گاڑی کو بھی آگ لگادی۔