لانگ مارچ کے شرکاء پر تشدد، عدالت کا رانا ثناء اللہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شہباز گِل ڈرامے بازی کررہے ہیں، اُن پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا، رانا ثناء اللہ
شہباز گِل ڈرامے بازی کررہے ہیں، اُن پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا، رانا ثناء اللہ

لاہور: لاہور کی ایک سیشن عدالت نے بدھ کو وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور سینئر پولیس افسران کے خلاف پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران وکلاء اور سیاسی کارکنوں پر تشدد کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

ایڈیشنل سیشن جج ملک مدثر عمر بودلہ نے پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سنایا۔

ایڈووکیٹ حیدر مجید نے لاہور کی سیشن عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں وزیر داخلہ اور پنجاب پولیس حکام کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 166 (1)، 352 اور 427 کے تحت مقدمات کے اندراج کی استدعا کی گئی تھی۔

فاضل جج نے درخواست پر سماعت مکمل کرنے کے بعد رانا ثناء اللہ، سی سی پی او لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز کے خلاف دفعہ 166، 352 اور 427 کے تحت فوجداری مقدمات کے اندراج کا اعلان کیا۔

عدالت نے متعلقہ اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو مقدمہ درج کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

رانا ثناء اللہ نے منگل کو مارچ کرنے والوں کے خلاف پولیس کی کارروائیوں کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکن مسلح تھے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کے پاس ایسی آڈیو ٹیپس ہیں جو ثابت کرتی ہیں کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے اپنی پارٹی کے حامیوں کو لانگ مارچ کے لیے مسلح ہونے کو کہا۔

مزید پڑھیں:لانگ مارچ میں توڑ پھوڑکا معاملہ، شیخ رشید کی دو مقدمات میں ضمانت منظور

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ایک ”ٹیلیفونک گفتگو” موجود ہے جس میں عمران خان اور پی ٹی آئی کے کئی دیگر رہنماؤں کو احتجاج سے پہلے لوگوں کو اکساتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

Related Posts