سونی پت: بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز اور تشدد سے بھرپور واقعات روز کا معمول بنتے جارہے ہیں۔ ایک اور مسجد میں شدت پسندوں نے توڑ پھوڑ کی اور نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ واقعے کے نتیجے میں 9 نمازی زخمی ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شمالی بھارت کی ریاست ہریانہ میں لاٹھیوں سے مسلح شدت پسندوں نے سونی پت کے علاقے میں واقع مسجد میں گھس کر توڑپھوڑ اورنمازیوں پر حملہ کیا۔ پولیس نے 16 شر پسند افراد کو گرفتار کر لیا۔
دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی 2 ارب سے تجاوز کرگئی
سونی پت میں مسجد پر حملے کی وجوہات سامنے نہ آسکیں۔ پولیس نے 19افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ زخمی ہونے والے 9 افراد کو طبی امداد کیلئے سونی پت سول ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ سونی پت ایک صنعتی علاقہ ہے جس میں مسلمانوں کے خلاف حملے کی سنجیدگی سے تحقیق کی جارہی ہے۔ واقعے کے بعد امن و امان کی صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے۔ پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ نمازیوں پر بلا اشتعال حملہ کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں شدت پسند عناصر ہاتھوں میں لاٹھیاں اٹھائے پورے گاؤں میں گھومتے نظر آئے۔ گرفتار افراد کا تعلق ایک ہی گاؤں سے ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ غنڈہ گردی برداشت نہیں کریں گے۔ شدت پسندوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔