دریائے سندھ کی سطح بڑھنے لگی، نچلے درجے کا سیلاب، مزید کئی دیہات زیر آب

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

villages submerged as Indus River flood looms

سکھر :دریائے سندھ کی سطح تیزی سے بڑھنے لگی، سندھ کے تینوں بیراجوں پر 24 گھنٹے میں ہزاروں کیوسک کا اضافہ، گڈو اور سکھر بیراجوں پر نچلے درجے کا سیلاب برقرار، کچے کے مزید کئی دیہات زیر آب آگئے۔

ملک میں جاری بارشوں کے باعث دریائے سندھ میں پانی کی سطح بھی تیزی سے بلند ہورہی ہے اور آبپاشی ذرائع کے مطابق سندھ کے تینوں بیراجوں پر پانی کی سطح میں 24 گھنٹوں کے دوران کئی ہزار کیوسک کا اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے تینوں بیراجوں کے درمیان میں واقع کچے کے علاقے کے کئی دیہات زیر آب آگئے ہیں ۔

گڈو اور سکھر بیراجوں پر نچلے درجے کا سیلاب برقرارہے اور سطح تیزی سے بلند ہورہی ہے۔

آبپاشی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر گڈو کے مقام پر اسی طرح سطح بڑھتی رہی تو وہاں پر4 ستمبر تک نچلے درجے کی سیلابی صورتحال درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال میں تبدیل ہوجائے گی ۔

گڈو بیراج پر اس کی طرح صورتحال کے بعد وہاں سے ڈاؤن اسٹریم میں سکھر کی جانب سے آمد سے زیادہ پانی چھوڑا جارہاہے۔

گڈو بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 67 ہزار 664 کیوسک اور اخراج بڑھا کر 2 لاکھ 81 ہزار 664 کیوسک کردیا گیا ہے ۔

سکھر بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 17 ہزار 750 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 15 ہزار 050 کیوسک ،کوٹری بیراج پر پانی کی آمد ایک لاکھ 48 ہزار 587 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 47 ہزار 772 کیوسک ریکارڈ کیا گیاہے جس میں آئندہ چند گھنٹوں میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی کے تجارتی مراکز میں نکاسی آب کا عمل مکمل نہ ہوسکا، تجارتی سرگرمیاں متاثر

دریائے سندھ میں سطح آب بلند ہونے کے بعد دریائے سندھ کے حفاظتی بندوں اور پشتوں پر پانی کا دباؤ بڑھنے لگا ہے۔

Related Posts