واشنگٹن: امریکی نائب صدر مائیک پینس کا کہنا ہے کہ صدر ڈونڈ ٹرمپ کو 25ویں آئینی ترمیم کے ذریعے جبری رخصت کرنے سے غلط روایات جنم لیں گی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی نائب صدر مائیک پینس نے صدر ٹرمپ کو 25ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ہٹانے کی مخالفت کردی۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مائیک پینس صدر ٹرمپ کو ہٹانے کیلئے 25ویں آئینی ترمیم کے استعمال کے حق میں نہیں ہیں۔
امریکی نائب صدر مائیک پینس نے اسپیکر نینسی پلوسی کو خط لکھ دیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ میں نہیں سمجھتا 25ویں آئینی ترمیم امریکی آئین سے مطابقت رکھتی ہے۔ ایوانِ نمائندگان سیاسی درجۂ حرارت کم کریں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے نئی مشکلات کھڑی ہو گئیں۔ ری پبلکن کے 3 سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کی مکمل حمایت کی ہے۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 20 سینیٹرز صدر ٹرمپ کے خلاف ووٹ دینے کیلئے تیار ہیں۔
خیال رہے کہ امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ نو منتخب جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے دوران واشنگٹن سمیت امریکا کی تمام 50 ریاستوں میں مسلح احتجاج کا خطرہ ہے۔
واشنگٹن میں سکیورٹی خدشات اور ٹرمپ کے حامیوں کی مسلسل دھمکیوں کے بعد ’یادگار واشنگٹن‘ کو بھی 24 جنوری تک بند کر دیا گیا اور سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا۔
مزید پڑھیں: جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے دوران امریکا میں مسلح احتجاج کا خطرہ