جمعیت علمائے اسلام کے حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخی پر فیصلہ محفوظ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمعیت علمائے اسلام کے حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخی پر فیصلہ محفوظ
جمعیت علمائے اسلام کے حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخی پر فیصلہ محفوظ

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں عدالت نے جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کے حافظ حمداللہ کی شہریت منسوخی کے کیس پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ کی پاکستان کی شہریت منسوخ کرنے کیلئے نادرا کے حکم کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس پر معزز جج نے استفسار کیا کہ کیا حافظ حمد اللہ کی شہریت مشکوک ہوسکتی ہے؟ بتایا جائے کیا ان کا صاحبزادہ ملٹری اکیڈمی سے فارغ التحصیل نہیں ہوا؟

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے نادرا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حافظ حمد اللہ کی جائیدادیں پاکستان میں ہیں اور وہ پاکستانی پارلیمان کے رکن ہیں، نادرا ان کی شہریت کیسے منسوخ کرسکتا ہے؟ عدالت پاکستانی شہری کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گی۔

نادرا کے وکیل سے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ لوگوں کی شہریت پر سوال کس قانون کے تحت اٹھایا جاتا ہے؟ روزانہ کی بنیاد پر مسلسل کافی عرصے سے قانونی درخواستیں دائر کی جارہی ہیں، یہ معاملہ ہمیشہ کیلئے ختم کریں گے جس پر وکیل نے کہا کہ ایکشن ایجنسیز کی رپورٹ پر لیتے ہیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اگر عدالتی رجسٹرار آپ کو کچھ بھیجے تو کیا کسی کی بھی شہریت منسوخ کی جاسکتی ہے؟ آپ نے شناختی کارڈ کیسے منسوخ کردیا؟ پارلیمان کے نمائندے ایلیٹ کلاس میں آتے ہیں، انہیں عام لوگ نہیں سمجھا جاسکتا۔ کیا شناختی کارڈ آنکھیں بند کرکے منسوخ کیا گیا؟ نادرا کو 2 سال سے بتا رہے ہیں، یہ آپ کا اختیار نہیں ہے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ 

Related Posts