آنکھیں کمزور ہو جائیں تو چشمے آپ کے چہرے کی خوبصورتی کو ماند کردیتے ہیں، کسی بھی تقریب میں جائیں، اتنے حسین دکھنے کے بعد چہرے پر چشمہ آپ کو بھی برا لگتا ہوگا۔
اسی لئے اکثراوقات تقریبات میں خوبصورت نظر آنے کیلئے لینسز کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن ان کو استعمال کرتے وقت احتیاط لازمی ہے کیونکہ اگر لینسز کو احتیاط سے استعمال نہ کیا جائے تو نقصان ہوجاتا ہے۔
دیکھا گیا ہے کہ کانٹیکٹ لینس کا استعمال خشک آنکھوں والے افراد کے لیے تکلیف دہ ہوتا ہے، خارش ہونے کے خدشے کی وجہ سے وہ اس سے پرہیز کرتے ہیں، لینس لگاتے ہیں تو آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں۔
ماہرین نے اس قسم کے مسائل سے بچنے کے لیے چند احتیاطی تدابیر بتائی ہیں:
آئی ڈراپس
آنکھوں کے قطروں کا باقاعدگی سے استعمال آنکھوں کو خشک ہونے سے محفوظ رکھتا ہے اور مصنوعی آنسوؤں کا کردار ادا کرتا ہے۔ خشک آنکھوں والے مریضوں میں آنسوؤں کی ناکافی مقدار نہ صرف تکلیف پیدا کرتی ہے، بلکہ انفیکشن کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔
نہاتے وقت لینس کا استعمال
نہاتے وقت لینسز کا بالکل بھی استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے آنکھیں خطرناک حد تک متاثر ہوسکتی ہیں۔ لینس سمیت نہانے سے آنکھوں میں جلن اور دھندلے پن کی شکایت عام ہے، پانی میں موجود بیکٹیریا آنکھوں کے لینس کو متاثر کرتے ہیں اور پھر لینس آنکھوں کو متاثر کرتے ہیں۔
گندے ہاتھوں سے لینس کو لگانا
ہاتھوں کو صابن سے دھوئے بغیر لینس پکڑنے اور پہننے سے پیتھوجینز آنکھوں میں داخل ہو جانے کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے، جس سے انفیکشن ہو سکتا ہے، تاہم دھونے کے بعد ہاتھ خشک ضرور کریں۔
لینس اسٹوریج کنٹینر
لینس اسٹوریج کنٹینر کاصاف ہونا بھی انتہائی ضروری ہے، استعمال سے پہلے کنٹینر کودھو کر خشک کردیا جائے اور پھر اس میں کانٹیکٹ لینسوں کا پانی رکھنا چاہیے، ایسا کرنے سے آنکھوں میں سوزش اور انفیکشن کے امکانات کم ہوجائیں گے۔
سونے سے پہلے کیا کریں؟
سونے سے پہلے لینس کو اتار کر رکھ دینا بہت ضروری ہے، اگر لینس آنکھوں سے نہ ہٹائے جائیں تو قدرتی آنسو کی پیداوار شدید متاثر ہوگی۔ اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے مطابق اگر آپ سوتے وقت لینس ہٹانا اکثر بھول جاتے ہیں تو بیرونی حفاظتی تہہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ نیند کے وقت آنکھوں میں کم آکسیجن داخل ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں کمپنیوں کے دعوے پر مت جائیں، یہی دعویٰ آپ کی آنکھوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈسپوزیبل لینس
مارکیٹ میں ڈسپوزیبل کانٹیکٹ لینسز بھی دستیاب ہیں جو کئی مہینوں کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں۔