کراچی: روپے کی قدر مستحکم ہوگئی، انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 27 روپے کی کمی ہوئی ہے۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر 300روپے کا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت 11 روپے کم ہو کر 300روپے پر آگئی۔ گزشتہ روز بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 1روپے کی کمی ہوئی تھی۔ ڈالر کی قیمت 311 روپے پر آگئی تھی۔
ملک سے باہر کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے والوں کیلئے اچھی خبر
انٹر بینک میں گزشتہ روز ڈالر کی قیمت 285روپے 47 پیسے پر بند ہوئی۔ چیئرمین فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کی قیمت 27روپے کم ہوئی۔
چیئرمین پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا کہ وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور گورنر اسٹیٹ بینک بر وقت فیصلوں کے اعتراف میں مبارکباد کے مستحق ہیں۔
ملک بوستان نے کہا کہ کافی عرصے سے کمرشل بینکوں کو کریڈٹ کارڈ کیلئے ڈالر ہائی ریٹ پر خریدنے پڑ رہے تھے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 315 ہوئی تو اسحاق ڈار نے مجھ سے رابطہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمتوں میں فرق بڑھنے کی وجہ پوچھی۔ میں نے کہا کہ کمرشل بینک کریڈٹ کارڈز کیلئے ڈالر خریدنے پر مجبور ہیں، اس کا اثر اوپن مارکیٹ پر بھی ہوا ہے۔
اسحاق ڈار نے بر وقت فیصلہ کرتے ہوئے گزشتہ روز سرکلر جاری کردیا۔ ملک بوستان کا کہنا ہے کہ سرکلر جاری ہونے سے ڈالر کی قیمت پر فرق پڑا ہے۔ کمرشل بینکس سے کہا گیا کہ ڈالر انٹر بینک سے خریدے جاسکتے ہیں۔
پاکستان فارکس ایکسچینج ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 31 جولائی تک ٹیسٹنگ پیریڈ رہے گا۔ ڈالر کے ریٹ میں مزید کمی آئے گی۔ اسحاق ڈار کے فیصلے کے باعث حاجی بہت فائدہ اٹھا سکیں گے۔
وہ ڈالر جو 315روپے میں ہی دستیاب تھا، انٹر بینک ریٹس میں 285روپے میں مل سکے گا۔ ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت گرانا مشکل کام نہیں، اسے برقرار رکھنا مشکل کام ہوتا ہے۔