کابل: طالبان نے ہرات اور قندھار سمیت افغانستان کے 12 صوبائی دارالخلافوں، پولیس ہیڈ کوارٹرز اور گورنر ہاؤسز پر قبضہ کر لیا جبکہ امریکا کی طرف سے 3000 فوجی افغانستان بھیجنے کا اعلان سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان جنگجوؤں کی افغانستان میں پیش قدمی تیز ہوگئی۔ طالبان نے 12صوبائی دارالحکومت پر بھی قبضہ کر لیا۔ افغانستان کے جنوبی شہر قندھار پر بھی طالبان کا قبضہ ہے۔ غزنی کے گورنر اور پولیس چیف طالبان سے ڈیل کرکے کابل فرار ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے صوبہ ہرات کے دارالحکومت ہرات شہر پر بھی قبضہ کر لیا۔ افغان حکومت طالبان کو حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش کرنے پر مجبور ہوگئی۔ دوسری جانب امریکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے 3 ہزار فوجی افغانستان بھیجے گا۔
اپنے سفارتی عملے کی حفاظت کے پیشِ نظر جو بائیڈن حکومت نے افغانستان میں فوجی بھیجنے کا اعلان کیا۔ 3000 فوجی سفارتی عملے کے افغانستان سے محفوظ انخلاء میں معاونت فراہم کریں گے۔ مذکورہ فوجیوں کو افغانستان کے کابل ائیرپورٹ پر تعینات کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل طالبان نے قندھار کی سرپوسہ جیل پر حملہ کرکے 1 ہزار قیدی رہا کروالیے جبکہ قندھار کے گرد افغان فورسز سے جھڑپیں گزشتہ روز شدت اختیار کر گئیں۔
طالبان نے افغانستان کی سرپوسہ جیل پر بھرپور حملہ کیا۔ افغان میڈیا کا گزشتہ روز کہنا تھا کہ طالبان اپنے 1000 قیدیوں کو رہا کروانے میں کامیاب ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان قندھار کے احمد ولی اسکوائر تک پہنچ گئے۔ ملک کے 9 صوبوں کا کنٹرول پہلے ہی افغان سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں سے نکل چکا تھا۔
مزید پڑھیں: طالبان کا قندھار کی سرپوسہ جیل پر حملہ، 1ہزار قیدی رہا کروالیے