القاعدہ کا لیڈر ایمن الظواہری امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں ہلاک

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

واشنگٹن: امریکی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ القاعدہ کے لیڈر ایمن الظواہری کو ڈرون حملے کے ذریعے ہلاک کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق القاعدہ کے لیڈر ایمن الظواہری کو امریکی ڈرون نے افغانستان میں حملے کا نشانہ بنایا۔ مغربی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری حملے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:

سعودی عرب، عمرے کیلئے کورونا ویکسین لگوانے کی شرط ختم

واضح رہے کہ القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری کو اسامہ بن لادن کے بعد دہشت گرد تنظیم کی دوسری اہم شخصیت سمجھا جاتا ہے۔ وائٹ ہاؤس ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر آج ڈرون حملے سے متعلق اہم خطاب کریں گے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ایمن الظواہری کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایمن الظواہری افغانستان میں کامیاب آپریشن کے نتیجے میں مارا گیا۔ ہم نے القاعدہ کو مکمل طور پر ختم کردیا ہے۔

ملکی تاریخ کے طویل العمر ترین صدر جو بائیڈن نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے رواں سال ہی ایمن الظواہری کی افغانستان میں موجودگی کا پتہ چلالیا تھا۔ ظواہری نائن الیون حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھا۔ 

القاعدہ سے مراد؟

افغانستان سے آپریٹ کی جانے والی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کا نام سب سے پہلے نائن الیون کے دوران سامنے آیا تھا جب امریکی ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ بعد ازاں امریکی حکومت نے اسامہ بن لادن کی تلاش شروع کردی۔ 

امریکی حکومت نے اسامہ بن لادن کو پاکستان میں ہلاک کردیا جس کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہوئے امریکا نے افغانستان پر حملہ کردیا۔

افغانستان میں مسلسل کم و بیش 20 سال کی لاحاصل جنگ کے بعد امریکا نے حال ہی میں کابل سے اپنی فوج کو واپس بلا لیا۔ اپنے ملک کی آزادی کیلئے امریکا اور اتحادیوں سے برسر پیکار طالبان نے کابل پر اپنی  نئی حکومت قائم کی۔ 

کہا جاتا ہے کہ اسامہ بن لادن کے مرنے کے بعد ایمن الظواہری ہی القاعدہ کے دہشت گرد نیٹ ورک کو آپریٹ کر رہے تھے جو جہاد کے نام پر دنیا کے مختلف ممالک میں بم بلاسٹ اور خود کش حملوں سمیت دیگر کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ 

Related Posts