امریکی کابینہ کے اجلاس میں اس وقت سخت کشیدگی پیدا ہوگئی جب وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وہائٹ ہاؤس کے مشیر ایلون مسک کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی۔
نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ لڑائی صدر ٹرمپ کی موجودی میں ہوئی۔ وہ کابینہ ارکان کو آپس میں لڑ جھگڑتے ہوئے دیکھتے رہے۔
لڑائی کیسے شروع ہوئی؟
ارب پتی ایلون مسک، جو صدر ٹرمپ کی ہدایت پر وفاقی بیوروکریسی میں کمی کی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں، انہوں نے وزیر خارجہ روبیو پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ عملے میں نمایاں کمی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ مسک نے روبیو سے کہا، ’آپ نے کسی کو برطرف نہیں کیا، شاید واحد شخص جسے آپ نے نکالا ہو، وہ محکمہ گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) کا کوئی ملازم ہو، جو میرے ماتحت کام کرتا ہے۔‘
مارکو روبیو نے اس تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 1500 سے زائد محکمہ خارجہ کے ملازمین نے رضاکارانہ طور پر جلد ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں مسک سے سوال کیا، ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں ان لوگوں کو دوبارہ بھرتی کر کے صرف اس لیے نکالوں کہ آپ کا شو اچھا لگے؟‘
مسک نے روبیو کی وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے ایک طنزیہ جملہ کسا، ’آپ ٹی وی پر اچھے لگتے ہیں،‘ جس سے یہ تاثر ملا کہ سینیٹر کی مہارت صرف میڈیا بیانات تک محدود ہے۔
جب بحث مزید شدت اختیار کر گئی تو صدر ٹرمپ، جو خاموشی سے ہاتھ باندھے سن رہے تھے، درمیان میں کود پڑے۔ انہوں نے روبیو کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ ’زبردست کام کر رہے ہیں، وہ سفارتی دوروں، ٹی وی بیانات اور محکمہ کی نگرانی، سب کچھ ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔‘
صدر نے مزید وضاحت کی کہ ملازمین کی بھرتیوں اور برطرفیوں کا حتمی فیصلہ متعلقہ محکموں کے سربراہان ہی کریں گے، نہ کہ ایلون مسک کے DOGE کے تحت۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’DOGE صرف مشاورتی کردار ادا کر رہا ہے‘۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، یہ اجلاس اس وقت بلایا گیا جب مختلف محکموں کے سربراہان نے عملے میں کٹوتیوں سے متعلق مسک کے جارحانہ رویے پر شکایات کیں۔ وائٹ ہاؤس چیف آف اسٹاف سوزی وائلز اور آفس آف لیجسلیٹو افیئرز کو بھی ریپبلکن قانون سازوں کی جانب سے ان اقدامات پر شدید عوامی ردعمل کی اطلاعات موصول ہو رہی تھیں۔
بعد ازاں اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے مسک اور روبیو کے درمیان کسی بھی تنازعے کی خبروں کو میڈیا کی من گھڑت کہانی قرار دیا۔ انہوں نے ایک صحافی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’کوئی جھگڑا نہیں ہوا۔ میں وہاں موجود تھا۔ تم صرف شرارت کر رہے ہو۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’مارکو وزیر خارجہ کے طور پر غیرمعمولی کام کر رہے ہیں اور ایلون بھی ایک منفرد شخصیت ہیں جو زبردست کام کر رہے ہیں۔‘