امریکا ، سعودی عرب کی اسرائیلی وزیر کے فلسطین مخالف مطالبے کی مذمت

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

واشنگٹن / ریاض: امریکا اور سعودی عرب نے اسرائیلی وزیر بیزائل سموٹریج کے فلسطینی گاؤں حوارا کو ختم کرنے کے  متعصبانہ مطالبے  کی سختی سے مذمت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے گزشتہ روز اسرائیلی وزیرِ خزانہ بیزالیل سموٹریج کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نسل پرستانہ اور غیر ذمہ دارانہ بیانات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

انسدادِ دہشت گردی پر پاک امریکا مذاکرات کا آغاز 6مارچ کو ہوگا

سعودی وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم اسرائیل کی جانب سے برادر فلسطینی عوام کے خلاف تشدد اور انتہا پسندی کی شدت کو ظاہر کرنے والے بیانات کی سختی سےمذمت کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کے شرمناک طریقے روکے، کشیدتی ختم کرے اور عوام کو ضروری تحفظ فراہم کیا جائے۔ اسرائیلی وزیر کے بیان کی مذمت امریکا نے بھی کی۔

ترجمان امریکی محکمۂ خارجہ نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ سموٹریچ کا بیان تشدد پر اکسانے کے مترادف ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو حوارا گاؤں کو ختم کردینا چاہئے۔

ترجمان امریکی محکمۂ خارجہ نیڈ پرائس نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو اور دیگر حکومت کے عہدیداران سے عوامی طور پر متعصبانہ بیان کی مزمت کرنے کا مطالبہ کیا۔

 

Related Posts