کراچی :شہر قائد میں کے الیکٹرک کی من مانیاں جاری، 24 گھنٹوں میں 15 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے شہری مشتعل ہو گئے ، گارڈن میں کے الیکٹرک کے ستائے صارفین نے مشتعل ہو کر حملہ کر دیا ۔
دفتر پر شنوائی نہ ہونے پر اشتعال مزید بڑھنے کے بعد مشتعل مظاہرین نے دفتر پر پتھراؤ شروع کر دیا، شہریوں نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کر کے سڑک بند کردی ، ٹریفک معطل ہو گیا ،گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ 15 گھنٹے لوڈشیڈنگ سخت گرمی میں ناقابل برداشت ہے ،شہر بھر میں خصوصاََ لانڈھی میں دن کے ساتھ رات میں بھی 3 ، 3 گھنٹے کی 5 مرتبہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ۔
شہر کے دیگر علاقوں ملیر ، شاہ فیصل کالونی ، گلستان جوہر، گلشن اقبال ، لیاقت آباد، ناظم آباد، نیو کراچی ، لیاری ، سائٹ ، بلدیہ ، ڈیفنس اور کلفٹن بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے متاثر ہو رہے ہیں، شدید گرمی نے شہریوں کو مشتعل کرنا شروع کردیا ہے اور اب شہری مشتعل ہو کر کے الیکٹرک کے دفاتر پر حملے کر رہے ہیں۔
دوسری طرف شہریوں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے الیکٹرک کے سامنے بے بس ہے اور کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا ، شہریوں کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے ایکشن تو لیا مگر چیف جسٹس آف پاکستان کے غیر اعلانیہ اضافی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے حکم کو کے الیکٹرک نے اس طرح تمسخر اڑیا کہ جن اوقات میں وہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کر رہے تھے ان کا باقائدہ اعلان کردیا گیا ۔
کچھ روز قبل 3 مرتبہ ڈھائی گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کے ساتھ مزید ایک ایک گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کااعلان موبائل ایس ایم ایس کے ذریعہ صارفین کو بتا دیا گیا اور گزشتہ 3 روز سے تو حد ہی کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:اسلام آباد میں اہم شخصیات کی تھپکی، لوڈشیڈنگ میں اضافہ، کے الیکٹرک کی اجارہ داری بحال