جنیوا: اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل میں افغانستان سے محفوظ انخلاء کی قرارداد منظور کر لی گئی جس میں طالبان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ 31 اگست کے بعد بھی انخلاء کی اجازت دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں رکن ممالک شریک ہوئے۔ متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قرارداد میں طالبان سے غیر ملکی شہریوں کے محفوظ انخلاء کا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
مذکورہ قرارداد امریکا کی طرف سے سلامتی کونسل کے ساتھی اراکین اور اتحادی فرانس اور برطانیہ نے مشترکہ طور پر پیش کی۔ امریکی فیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو توقع ہے کہ طالبان اپنے وعدے پر قائم رہیں گے۔
لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ سلامتی کونسل کو امید ہے کہ طالبان افغان اور غیر ملکی شہریوں کو 31 اگست کے بعد بھی انخلاء کی سہولت دینے کیلئے اپنے وعدے کی پاسداری کریں گے۔ چینی سفیر نے کہا کہ افغانستان کے حالیہ حالات کا تعلق جلد بازی سے ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ غیر ملکی افواج کی بے ترتیبی و جلد بازی سے معاملے میں پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔ امید ہے کہ متعلقہ ممالک حقیقت کو سمجھیں گے۔دستبرداری سے معاملہ ختم نہیں ہوجاتا بلکہ یہی وہ نکتہ ہے جہاں سے اصلاح شروع ہوتی ہے۔
برطانوی سفیرِ انسانی حقوق باربرا ووڈورڈ نے کہا کہ طالبان کو چاہئے کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں۔ سلامتی کونسل کے 13 اراکین کا ووٹ قرارداد کے حق میں رہا جبکہ 15رکنی کونسل سے چین اور روس غیر حاضر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: 20 سالہ افغان جنگ، امریکا کا بھاری نقصان، 2300فوجی ہلاک