وفاق المدارس کے تحت 88374حفاظ قرآن کے امتحانات15فروری سے شروع ہوں گے

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاق المدارس کے تحت 88374حفاظ قرآن کے امتحانات15فروری سے شروع ہونگے
وفاق المدارس کے تحت 88374حفاظ قرآن کے امتحانات15فروری سے شروع ہونگے

کراچی: وفاق المدارس کے تحت شعبہ تحفیظ کے امتحان کا آغاز 15فروری سے ہوگا۔ملک بھر کے 17ہزار سے زائد مدارس کے حفاظ وحافظات ریکارڈ تعداد میں شریک امتحان ہونگے،کراچی میں پچاس امتحانی مراکز کے ممتحنین کی تربیتی نشست منعقد کی گئی،امتحانات کی تیاریاں مکمل کر لی گیی ہیں، درجات کتب کے اہم مرحلہ کا آغاز 26 فروری سے ہوگا۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے تحت سالانہ کا امتحان کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں،پہلے مرحلہ میں شعبہ تحفیظ کے امتحان کا آغاز پندرہ فروری سے ہوگا،جبکہ درس نظامی سمیت دیگر درجات کے امتحان کا اہم مرحلہ چھبیس فروری سے شروع ہوگا،امتحانات کی تیاریوں کیلئے ملک بھر میں امتحانی عملہ کی تربیتی نشستیں جاری ہیں۔

کراچی میں جامعہ بنوری ٹاؤن میں شعبہ تحفیظ کے ممتحنین کی تربیتی نشست مولانا امداد اللہ یوسف زئی کی صدارت اور شعبہ تحفیظ کے مسول مولانا قاری زبیر احمد کی زیر نگرانی ہوئی،جس سے جامعہ بنوری ٹاؤن کے نائب مہتمم مولانا ڈاکٹر سید احمد یوسف بنوری،مفتی رفیق احمد بالاکوٹی سمیت دیگر منتظمین نے بھی امتحانی امور کو بہتر سے بہترین اور خوش اسلوبی سے انجام دینے پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

وفاق المدارس کے میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان شاء اللہ پندرہ فروری سے شعبہ تحفیظ کے امتحان کے مرحلہ کا آغاز ہوگا جبکہ درس نظامی سمیت دیگر درجات کا اہم مرحلہ چھبیس فروری سے ہوگا جس کیلئے ملک بھر میں 2000 پانچ سو سڑسٹھ (2567) امتحانی مراکز میں قائم کردئیے گئے ہیں،جس میں سترہ ہزار سات سو چھیاسٹھ (17766) نگران عملہ کی تقرری کی گئی ہے۔

اس سال شعبہ تحفیظ سمیت تمام درجات میں مجموعی طور تقریبا چار لاکھ ستر ہزار (470000) طلباء وطالبات امتحان میں شریک ہونگے، جس میں اٹھاسی ہزار تین سو چورہتر (88374) تکمیل قرآن کی سعادت حاصل کرنے خوش نصیب طلباء وطالبات کی ہے۔گزشتہ سالوں کی نسبت اس صرف حفاظ وحافظات کی تعداد میں تقریبا پندرہ ہزار کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔جبکہ مجموعی طور پر تقریبا45 ہزار سے زائد طلباء وطالبات کا حیران کن اور خوش آئند اضافہ ہوا ہے۔

مولانا طلحہ رحمانی نے بتایا کہ پندرہ فروری سے ملک بھر میں شعبہ تحفیظ کے امتحان کے آغاز سے قبل تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں،ممتحنین کی تقرری عمل میں لائی جاچکی ہے،جبکہ وفاق المدارس حسب سابق اپنی مثالی اور شاندار روایت کو سامنے رکھتے ہوئے تربیتی نشستوں کا انعقاد کررہا ہے۔اسی مناسبت سے جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن میں ممتحنین اور ممتحنات کیلئے دو الگ الگ نشستوں کو انعقاد کیا گیا۔جس کے مہمان خصوصی وفاق المدارس العربیہ سندھ کے ناظم مولانا امداد اللہ یوسف زئی تھے۔جبکہ جامعہ بنوری ٹاؤن کے نائب مہتمم مولانا ڈاکٹر سید احمد یوسف بنوری اور مفتی رفیق احمد بالاکوٹی نے وفاق المدارس کے مثالی نظم کے تحت شفاف ترین امتحان کی اہمیت پر تفصیلی خطاب کیا۔

مولانا امداد اللہ یوسف زئی نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ وفاق المدارس کو آفاق تک پہنچانے کیلئے اکابر و مشائخ کی باسٹھ سال کی لازوال محنتیں ہیں،وفاق المدارس ایک عظیم اور قیمتی سرمایہ ہے،اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری آج ہم سب پر عائد ہوتی ہے،ہم نے اپنے بڑوں کے بنائے ہوئے اصولوں کی پاسداری کرنی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج جدید وسائل کا استعمال کر کے امتحانی نظم انصرام میں جو سہولیات ہمارے سامنے ہیں دھائیوں قبل جب وسائل مفقود تھے تو ان حالات میں ہمارے بڑوں نے انتھک قربانیاں دیں،آج اسی کے ثمرہ کی صورت میں ہمارے پاس یہ مثالی نظام موجود ہے۔

مولانا ڈاکٹر سید احمد یوسف بنوری نے اپنے خطاب میں نظم امتحان کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ایک منظم شخصیت کی تعمیر میں اکابر کے متعین کردہ یہ ضوابط ہماری رہنمائی کیلئے موجود ہیں جس پر عمل کرنا ہمارے لئے ناگزیر ہے،انہوں نے مزید کہا کہ وقت بھی ان لوگوں کی قدر کرتا ہے جو اپنے اوقات کو نظم کے تحت گزارتے ہیں،وفاق المدارس العربیہ مدارس دینیہ کیلئے ایک سائبان اور شجر سایہ دار کی مانند ہے۔

مفتی رفیق احمد بالاکوٹی نے کہا کہ وفاق المدارس کے نظم امتحان کو آج ساری دنیا تسلیم کرتی ہے،اس کامیابی میں جہاں ہزاروں مدارس سے وابستہ لاکھوں افراد شامل ہیں وہیں اس کے منتظمین ومسولین کی بھی شبانہ روز کی جہد مسلسل کا نتیجہ ہے،اس کی کامیابی سب کی کامیابی ہے اور اگر خدانخواستہ کسی بھی حوالہ سے بدنظمی کا سامنا ہوگا تو اس کے ذمہ دار بھی ہم ھونگے،اس لئے متعین کردہ نظم و ضبط کے بنیادی اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے امتحانی امور کو اہمیت کے ساتھ انجام دینا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔

وفاق المدارس العربیہ شعبہ تحفیظ کراچی کے مسول مولانا قاری زبیر احمد نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کراچی کے تقریبا 16 سو سے زائد مدارس کے حفاظ وحافظات کے امتحان کیلئے اس سال بھی پچاس امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں،ان میں ایک سو چالیس امتحانی عملہ کو مقرر کیا گیا ہے۔جس میں تقریبا چار ہزار حافظات یعنی طالبات کے امتحان کیلئے چودہ امتحانی مراکز میں چالیس خواتین معلمات کو مقرر کیا گیا ہے۔ جب کہ تقریبا ساڑھے دس ہزار حفاظ کیلئے چھتیس سینٹرز میں ایک سو دو مجود قراء کو امتحان کیلئے مقرر کیا گیا ہے۔پندرہ فروری بروز منگل سے شروع ہونے والے شعبہ تحفیظ کے کراچی میں تمام مراکز میں صبح آٹھ بجے سے امتحانی عمل کا آغاز ہو گا۔ جو 22 فروری بروز منگل کو اختتام پزیر ہو گا۔

مزید پڑھیں: وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے سانحہ سیالکوٹ کو انتہائی افسوسناک قرار دے دیا

میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی نے اس موقع پر مزید بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت جہاں شرکائے امتحان کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے وہیں مدارس اور طلباء وطالبات کی سہولت کو سامنے رکھتے ہوئے امتحانی مراکز و ممتحنین میں بھی نمایاں اضافہ کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ تعداد میں ہونے والا یہ خوش آئند اضافہ دراصل مدارس دینیہ کی گرانقدر تعلیمی و تربیتی خدمات پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔جامعہ بنوری ٹاؤن میں ہونے والی تربیتی نشست میں آٹھ ممتحن اعلی سمیت شعبہ تحفیظ کے معاون مسول مولانا اکرام اللہ، ناظم دفتر سندھ مولانا عبدالجیل، مولانا رضاء اللہ،مولانا محمد اسماعیل، مولانا کلیم اللہ و دیگر بھی موجود تھے۔

Related Posts