خواتین کو برقع پہننے کا حکم،اقوام متحدہ کی طالبان کے اقدام کی مذمت

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خواتین کو برقع پہننے کا حکم،اقوام متحدہ کی طالبان کے اقدام کی مذمت
خواتین کو برقع پہننے کا حکم،اقوام متحدہ کی طالبان کے اقدام کی مذمت

نیویارک: افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) نے طالبان کی جانب سے ملک میں تمام خواتین کو عوامی مقامات پر اپنا چہرہ ڈھانپنے کا حکم دینے کے اعلان پر تنقید کی ہے۔

اقوام متحدہ کے ا مدادی مشن کی جانب سے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ طالبان کے آج کے اس اعلان پر گہری تشویش ہے کہ تمام خواتین کو عوامی سطح پر اپنے چہرے کو ڈھانپنا چاہیے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، یہ سفارش کے بجائے ایک رسمی ہدایت ہے، جس کی کسی بھی خلاف ورزی پر مرد رشتہ داروں کو سزا دی جائے گی۔

یہ فیصلہ افغانوں کے تمام انسانی حقوق، بشمول خواتین اور لڑکیوں کے، احترام اور تحفظ کے حوالے سے متعدد یقین دہانیوں سے متصادم ہے، جو گزشتہ ایک دہائی کے دوران طالبان کے نمائندوں کی جانب سے مذاکرات کے دوران بین الاقوامی برادری کو فراہم کیے گئے تھے۔

اگست 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد، طالبان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ خواتین کو ان کے حقوق فراہم کیے جائیں گے، چاہے وہ کام، تعلیم، یا بڑے پیمانے پر معاشرے میں ہوں۔ تاہم طالبان کا یہ حکم نامہ اپنے وعدوں کے بر خلاف ہے۔

مزید پڑھیں:مصر، سینا میں شدت پسندوں کے حملے میں 11 فوجی جاں بحق

اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد، طالبان نے ستمبر میں تصدیق کی کہ سیکنڈری اسکول دوبارہ کھل رہے ہیں، لیکن صرف لڑکے ہی کلاس روم میں واپس آئیں گے۔ ملک بھر میں خواتین اساتذہ بھی دوبارہ کام شروع کرنے سے قاصر ہیں۔

Related Posts