دوحہ: اقوامِ متحدہ نے افغانستان کی طالبان حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلئے نئے طریقے تلاش کرنے کی اپیل کی ہے جس کا مقصد خواتین کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دوحہ میں افغانستان کی صورتحال پر عالمی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ ہمیں افغانستان میں خواتین کے حقوق پر تشویش ہے۔
سوڈان میں 500افراد جاں بحق،1 ہفتے کیلئے جنگ بندی پر اتفاق
پریس کانفرنس کے دوران انتونیو گوتریس نے کہا کہ عالمی برادری طالبان پر دباؤ بڑھانے کیلئے مذاکرات کے نئے راستے نکالے۔ این جی اوز میں کام کرنے والی خواتین پر پابندی کے بعد ہم افغانستان سے متعلق پالیسیاں تبدیل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
قبل ازیں طالبان نے افغانستان کی امریکا نواز اشرف غنی حکومت کو اگست 2021ء میں اقتدار سے محروم کرتے ہوئے عنانِ اقتدار خود سنبھال لی تھی۔ عالمی سطح پر مسلح جدوجہد کے ذریعے یہ اقتدار پر قبضے کی پہلی کامیاب کوشش تھی۔
اس سے قبل مسلسل 20 سال سے افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر مختلف کارروائیاں کرنے والے امریکا کے سپاہی بھی واپس بلا لیے گئے جس سے طویل ترین جنگ اختتام کو پہنچی تاہم طالبان حکومت ابتدا ہی سے تنقید کا شکار رہی ہے۔
خاص طور پر خواتین کے حقوق اور تعلیم کے معاملات پر افغانستان کی طالبان حکومت کے اقدامات اقوامِ متحدہ اور امریکا سمیت دیگر مغربی ممالک کی نظر میں قابلِ تشویش ہیں۔