ہندو انتہا پسند گروپ کا بھارت بھاگنے والی پاکستانی خاتون کو ملک چھوڑنے کا الٹی میٹم

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کے ایک گروہ ”گؤ رکھشا ہندو دَل“ نے بھاگ کر بھارت جانے والی پاکستانی خاتون سیما حیدر رند کو ملک بدر نہ کرنے تک احتجاج کی دھمکی دی ہے۔

بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق گؤ رکھشا ہندو دَل نے سیما رند کو بھارت چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

گروہ کے صدر وید نگر نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ سیما رند پاکستان کی جاسوس ہو سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان سے بھاگنے والی سیما کی انڈیا میں مشکلات بڑھ گئیں، تحقیقات کا دائرہ وسیع

وید نگر نے کہا کہ ہم غدار قوم کی عورت کو برداشت نہیں کریں گے۔ سیما حیدر 48 گھنٹے میں ملک سے باہر نہ گئیں تو احتجاج شروع کریں گے۔

سیما نے انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے جاسوس ہونے کے الزامات سے انکار کیا اور کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے، حقیقت آخر سامنے آجائے گی۔ اگر یہ سچ ہوتا تو میں اپنے معصوم بچوں کے ساتھ نہیں بلکہ اکیلے ہندوستان آتی۔

30 سالہ سیما غلام حیدر رند اور 25 سالہ سچن مینا نے 2019 میں پب جی پر بات چیت کرتے ہوئے ایک رومانی رشتہ استوار کیا۔

اس سال کے شروع میں سیما غیر قانونی طور پر نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہوئی اور جوڑے نے گریٹر نوئیڈا کے علاقے ربو پورہ میں چار بچوں کے ساتھ کرائے کے ایک گھر میں ساتھ رہنا شروع کیا۔

سیما کو 4 جولائی 2023 کو نیپال کے راستے بغیر ویزا کے ہندوستان میں غیر مجاز داخلے پر حراست میں لیا گیا تھا۔

سچن کو بھی سیما کی مدد کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں دونوں کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

دوسری جانب پاکستان میں سیما کے شوہر غلام حیدر نے بھارتی حکومت سے اپنی بیوی اور بچوں کو وطن واپس لانے کی درخواست کی۔

اس کے برعکس سیما کے دوستوں اور رشتہ داروں نے ان کے پاکستان واپس نہ آنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق پاکستان میں سیما کے مکان مالک کے 16 سالہ بیٹے نے کہا اسے صرف اپنے بچوں کو پاکستان واپس بھیجنا چاہیے۔ وہ خود وہیں رہے۔ اب وہ مسلمان بھی نہیں رہی۔

Related Posts