یوکرین تنازع: امریکی صدر کا کئی روسی اداروں اور شخصیات پر پابندی کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یوکرین تنازع: امریکی صدر کا کئی روسی اداروں اور شخصیات پر پابندی کا اعلان
یوکرین تنازع: امریکی صدر کا کئی روسی اداروں اور شخصیات پر پابندی کا اعلان

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے یوکرین کے مشرق میں واقع دونیسک اور لوہانسک نامی علاقوں کو سرکاری طور پر آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کئے جانے کے فرمان کے بعد دنیا کے مختلف ملکوں کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں، اسی حوالے سے امریکا کے صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے ساتھ کشیدگی پر روس کے کئی اداروں اور شخصیات پر مالی پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ پابندیاں روس کے یوکرین پر حملے کی شروعات ہیں، روس سے جنگ کا کوئی ارادہ نہیں لیکن امریکا اور اس کے اتحادی نیٹو حدود کے ہر انچ کا دفاع کریں گے۔

جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے یوکرین کا ایک بڑا حصہ الگ کرنے کا اعلان، روسی حملے کا آغاز ہے، یوکرین کو دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے روسی ہم منصب سرگئی لاؤروف کے ساتھ شیڈول ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ روس کی جانب سے جنگ کے اعلان کے بعد ملاقات کا کوئی مقصد نہیں ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکا کا کہنا ہے یوکرین پر حملہ نہ ہوا تو امریکی اور روسی وزرائے خارجہ آئندہ ہفتے ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں اسلاموفوبیا کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ، بینک میں بھی خاتون کے ساتھ بدتمیزی

خیال رہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین کے بعد کینیڈا اور جاپان نے بھی روس کے خلاف پابندیوں کا اعلان کر دیا ہے۔

مزیدبرآں امریکا اور یوکرین نے جرمنی کی جانب سے روس سے گیس کی فراہمی کے منصوبے نورڈ اسٹریم 2 کو روکنے کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ چین نے متعلقہ فریقوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

Related Posts